اسلامی تہذیب اور اولڈ ایج ہومز
ہمارا معاشرہ ایک اسلامی معاشرہ ہے اور اسلام میں والدین کے حقوق پر بہت زور دیا گیا ہے.والدین کا احترام اور ان کا خیال رکھنا اولاد پر ہر حال میں فرض ہے اور جہاں تک تعلّق انکا کہنا ماننے کا ہے تو اسلام میں اس بات کی وضاحت کردی گئی ہے کہ اللہ کی ذات میں شراکت کے سوا والدین کا ہر حکم ماننا اولاد پر لازم و ملزوم ہے. والدین کافر ہی کیوں نا ہوں اولاد پر انکا احترام فرض ہے.یہ بات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ والدین کا درجہ بہت بڑا ہے لیکن افسوس کے آج ہمارے معاشرے میں اولڈ ہومز کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے معاشرے میں والدین کو بوجھ سمجھا جا رہا ہے ترقی کی دوڑ میں آج لوگ اپنے ماں باپ کو ہی بھول گئے ہیں اگر چین کی مثال لے لی جائے جو کہ ترقی میں آج دنیا میں سب سے آگے ہے وہاں والدین کو بوجھ سمجھ کے اولڈ ایج ہومز میں چھوڑدیا جاتا ہے اور بے حسی کا یہ عا لم ہے کہ اولاد پلٹ کے ماں باپ کا حال احوال تک پوچھنے نہیں آتی یہ صورت حال اتنی سنگین ہوگئی ہے کہ وہاں کی حکومت نے یہ قانون پاس کردیا ہے کہ ماہ میں ایک دفع والدین سے اولڈ ایج ہومز میں آ کر ملاقات کرنا لازمی ہے اگر چین کی تاریخ دیکھی جائے تو وہاں ترقی سے پہلے والدین سے محبّت کا یہ عالم تھا کہ وہ لوگ اپنے محرومین بزرگوں کی مورت بنا کے انکی یاد میں بڑی عقیدت سے اسے رکھتے تھے اورآج ترقی کی دوڑ میں رشتوں کو ہی پست پشت ڈال دیا گیا ہے آج ہمارے معاشرے میں بھی یہی ہو رہا ہے ہم ترقی اور پیسہ کمانے کے پیچھے اپنی جنّت کو ہی بھول بیٹھے ہیں.والدین کی خدمت ہمارا فرض ہے انکی دن رات خدمت کر کے بھی ہم انکی محبّت،شفقت،محنت اور قربانیوں کا حق ادا نہیں کر سکتے اولڈ ایج ہومز کی موجودگی تو کیا اسکا تصور بھی ہمارے معاشرے میں نہیں ہونا چاہیئے خدارا اپنے فرض سے منہ نہ موڑیں اگر والدین خفا ہیں تو انہیں منا لیں اگر اولڈ ایج ہومز میں ہیں تو معافی مانگ کے گھر واپس لے آئیں دنیا میں ہر رشتے کا نعم البدل موجود ہے سواے ماں اور باپ کے رشتے کے والدین کی زندگی میں ہی انکی قدر کریں ورنہ بعد میں پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا-کشف ناز ۔کراچی