معزز قارئین! 20 ستمبر کو سزا یافتہ بیمار( لندن باسی ) اور اب مفرور مجرم ، محمد ؔنواز شریف نے "VideoLink" پر اسلام آباد میں منعقدہ ’’ منتشر اپوزیشن‘‘ کی بعض سیاسی/ مذہبی جماعتوں کی "A.P.C"( آل پارٹیز کانفرنس ) سے خطاب کرتے ہُوئے اعلیٰ عدلیہ اور پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف وہی انداز اختیار کِیا جو اُنہوں نے 28 جولائی 2017ء کو سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز اُلاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے پانچوں جج صاحبان کی طرف سے آئین کی دفعہ "62-F-1" کے تحت صادقؔ اور امینؔ نہ ( ہونے ) پر تاحیات نا اہل قرار دئیے جانے کے بعد اعلیٰ عدلیہ اور پاکستان کی مسلح افواج کے بارے میں اختیار کِیا تھا۔
صرف ایک واقعہ بیان کرتا ہُوں کہ ’’ اپنے نامزد کردہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دَور میں 7 مئی 2018ء کو محمد ؔ نواز شریف نے اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج کو ’’ خلائی مخلوق ‘‘ قرار دِیا تھا۔ اِس پر مَیں نے اپنے 7 مئی 2018ء کے کالم میں لکھا تھا کہ ’’ محمدؔ نواز شریف کی حیثیت ایک ہارے ہُوئے جواری کی سی ہے اور اُس ناکام عاشق کی سی جس کے بارے میں شاعر نے کہا تھا کہ …؎
’’وحشت میں ہمیں سب کچھ ،اُلٹا نظر آتا ہے!
مجنوںؔ نظر آتی ہے،ؔ لیلیٰ نظر آتا ہے !‘‘
…O…
مَیں نے لکھا تھا کہ ’’ حیرت ہے کہ ’’ وحشت میں محمدؔ نواز شریف نے اپنے ’’پالن ہار ‘‘ جنرل محمدؔ ضیاء اُلحق کو بھی ’’ خلائی مخلوق ‘‘ (Space Creatures) میں شامل کرلِیا ہے ۔اُن سے قبل دو فوجی حکمرانوںکے نام بھی محمد ؔ ایوب خان اور محمد ؔ یحییٰ خان تھے۔ 17 اگست 1988ء کو ، صدر جنرل محمد ؔ ضیاء اُلحق ہوائی حادثے میں جاں بحق ہُوئے اور جب اُنہیں اسلام آباد کی فیصل مسجد کے احاطے میں دفن کئے جانے کا اعلان ہوگیا تھا تو محمدؔ نواز شریف نے اسلام آباد کی سڑکوں پر مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہُوئے اعلان کِیا تھا کہ ’’ مَیں جنرل محمد ضیاء اُلحق کا مشن ؔضرور پورا کروں گا !‘‘ لیکن موصوف نے آج تک اپنی بیٹی مریم نواز کو بھی نہیں بتایا کہ ’’ مرحوم کا مشنؔ تھا کیا؟
’’پاکیزہ ناموں والے سیاستدان!‘‘
معزز قارئین!’’ مصّورِ پاکستان‘‘ علاّمہ اقبالؒ کا نام محمد ؔ اقبالؒ تھا اور ’’ بانی ٔ پاکستان ‘‘ کا نام محمد ؔ علی جناحؒ( اور اُن کی ہمشیرہ کا نام فاطمہ ؔجناحؒ )تھا / ہے۔ اِس طرح کے ناموں سے مسلمانوں کے بیٹوں اور بیٹیوں کے کردار میں برکت پڑتی ہے ، محمد ؔ نواز شریف ، محمد ؔشہباز شریف، محمد ؔعباس شریف کے والد مرحوم کا نام میاں محمد ؔ شریف تھا۔ عربی زبان کے لفظ شریفؔ کے معنی ہیں ’’ اعلیٰ نسل ، اصیل ، نجیب ، مردِ نیک ،بزرگ ‘‘ ۔مسلمانوں کی تاریخ میں استنبول کے ایک مقتدر ، سیاستدان شریف ؔحسین ؔبن علی ؔکا تذکرہ بھی آتا ہے جس میں انگریزوں کے ’’ دامِ فریب ‘‘ میں آ کر خلافت ِ عثمانیہ کے خلاف بغاوت کردِی تھی۔
میاں محمدؔ نواز شریف کے بیٹوں کے نام حسن ؔ اور حسین ؔ بھی پاکیزہ ہیں اور بیٹی مریم ؔ کا بھی۔ عربی زبان کے لفظ مریمؔ کے لغوی معنی ہیں ۔ ’’ پارسا اور با عصمت‘ ‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدۂ محترم کا نام مریم ہی تھا ۔ مریم ؔ نواز کے شوہر کا نام محمد ؔصفدر ؔہے۔ صفدر ؔ حضرت علی مرتضیٰ ؓ کا ایک صفاتی نام ہے جس کے معنی ہیں ’’ (دشمن کی ) صفوں کو چیرنے والا ‘‘ سپریم کورٹ کی طرف سے اپنے والد محمد نواز شریف کو نااہل قرار دئیے جانے کے بعد مریم ؔصفدر ؔاپنے جلسوں میں کہا کرتی تھیں کہ ’’ مَیں سانحۂ کربلا کے بعد حضرت زینب ؓکے اُسوہ پر عمل کرتے ہُوئے جدوجہد کر رہی ہُوں !‘‘۔
معزز قارئین!میاں محمد نواز شریف کی والدہ صاحبہ کا نام شمیم اختر ہے ۔ جو ’’آپی جی ‘‘ کے لقب سے مشہو ر ہیں ۔ ’’ آپی جی ‘‘ کبھی سیاست میں نہیں آئی تھیں لیکن 25 دسمبر 2015ء کو قائداعظمؒ کی اور خود ( اُن دِنوں ) وزیراعظم محمدؔ نواز شریف کی سالگرہ کی شب اُن کی ذاتی رہائش گاہ ( جاتی عُمرا ) رائے وِنڈ میں اُن کی نواسی (مریم نواز کی بیٹی ) مہر اُلنساء کی رسم حناء کی تقریب میں بھارتی وزیراعظم مسٹر نریندر مودی اپنے لائو لشکر سمیت وہاں پہنچ گئے تھے ، پھر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نے دِکھایا، سُنایا اور شائع کِیا گیا کہ ’’ وزیراعظم پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کو اپنی والدہ صاحبہ ( آپی جی ) سے ملوایا ‘‘ اور آپی جی نے دونوں وزرائے اعظم سے کہا کہ ’’ مل کر رہو گے تو خُوش رہو گے!‘‘۔ اِس پر مودی جی نے بڑی سعادت مندی سے کہا تھا کہ ’’ ماتا جی ! ہم اِکٹھے ہی ہیں !‘‘۔
وزیراعظم محمد ؔ نواز شریف نے مود ی جی سے اپنے چھوٹے بھائی محمد ؔ شہباز شریف (وزیراعلیٰ پنجاب ) اور دونوں بیٹوں حسن ؔ نواز اور حسین ؔ نواز سے بھی ملوایا۔ 27 دسمبر 2015ء کو میرے کالم کا عنوان تھا ’’ مودی نواز نکلا، محمد نواز بھی ‘‘۔ دراصل میرے دوست ’’ شاعرِ سیاست ‘‘ کے تین شعر یوں تھے …؎
’’ دْکھ بانٹے کچھ غریبوں کے ، پڑھ لی نماز بھی!
مہر اْلنساء کی ، رسمِ حِنا کا جواز بھی!
…O…
شردھا سے پیش کردِیا ، حسن ؔاور حسین ؔکو!
مصروفِ کاراْن کا چچا ، شاہباز ؔبھی!
…O…
مَیں برتھ ڈے پہ قائداعظمؒ کی کیا کہوں؟
مودی ؔنواز نکلا، محمد نواز ؔبھی‘‘
…O…
(جاری ہے)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024