پیرس ( صاحبزادہ عتیق سے ) فرانسیسی قومی اسمبلی میں پاکستان فرانس دوستی گروپ کے صدر جناب جین برنارڈ سمپاستوس کے زیر اہتمام گزشتہ روز ہونے والی کانفرنس میں پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر کو فرانسیسی پارلیمنٹ میں اجاگر کیا گیا۔
فرانسیسی پارلیمنٹ میں ’کشمیر۔ دنیا کا دیرینہ تنازعہ‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں فرانسیسی پارلیمنٹ کے اراکین، سکالرز، محققین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور فرانسیسی و پاکستانی صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جناب جین برنارڈ سمپاستوس نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر ستر سالہ پرانا ہے جو اب تک ہزاروں بے گناہ افراد کی ہلاکت کا باعث بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فرانس میں مسئلہ کشمیر کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں اس لیئے پاکستان فرانس دوستی گروپ نے کئی مہینے پہلے اس پروگرام کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اگست کے بعد سے یہ مسئلہ ایک تاریخی موڑ پر آ کھڑا ہوا ہے جو اس وقت دنیا کی توجہ کا مستحق ہے۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر کے جلد حل کرنے کی ضرورت اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی جلدبحالی پر زور دیتے ہوئے پاکستان اور بھارت دونوں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور پرامن طریقے سے اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے اقدامات کریں۔
اس موقع پر فرانسیسی تھنک ٹینکس، تعلیمی اداروں اور انسانی حقوق کی نمائندگی کرنے والے چار پینلسٹس نے تنازعہ کشمیر کے تاریخی نقطہ نظر، موجودہ پیشرفت اورمستقبل کے امکانات پر روشنی ڈالی۔
سفیر پاکستان برائے فرانس جناب معین الحق نے اپنے خطاب میں فرانسیسی قومی اسمبلی میں پہلی مرتبہ تنازعہ کشمیر پر کانفرنس منعقد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے جموں و کشمیر کی عوام کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات ہفتوں سے علاقے میں شدید کرفیو کی وجہ سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
سفیر پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر جو اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوج زدہ علاقہ بنا ہوا ہے، میں کشمیری عوام کے دکھوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے پر فرانسیسی انسانی حقوق کی تنظیموں اور صحافیوں کی مثبت رپورٹنگ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
سفیر پاکستان نے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کا پیغام بھی پہنچایا جس میں انہوں نے فرانسیسی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہنگامی صورتحال پر کھلی بحث کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے فرانس سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے انسانی ہمدردری کے طور پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں کے درمیان زیر بحث لائیں اور فرانس سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پرامن حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔صدر آزاد کشمیر نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ فرانسیسی عوام جو عالمی سطح پر تسلیم شدہ بنیادی آزادی اور انسانی حقوق کے حامی ہیں وہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کیلئے بھی آواز اٹھائیں گے۔