وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کا پہلا اجلاس ہوا. اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر دفاع، وزیر خزانہ و داخلہ اور نیکٹا کے کوآرڈینیٹر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکیورٹی اداروں کے مابین روابط بہتر بنانے پر بریفنگ دی گئی، نیکٹا کو مزید فعال بنانے سے متعلق تجاویز پر بھی غور کیا گیا، دہشتگردی کے خلاف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انٹیلی جنس اداروں میں موثر رابطوں کی ضرورت ہے، پاکستان دہشتگردی کیخلاف طویل عرصہ سےحالت جنگ میں ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فورسز اور شہریوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں انٹیلی جنس اداروں کی کارروائیاں قابل ستائش ہیں، سکیورٹی اداروں کی بدولت ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہے۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے نیکٹا بورڈ آف گورنرز کا اجلاس کبھی نہیں ہوا، گزشتہ حکومت کی عدم توجہی کے باعث نیکٹاغیر فعال رہا، نیکٹا کو موثر ادارہ بنانے کی ضرورت ہے.اجلاس میں وزیراعظم نے نیکٹا کے بطور ادارہ کردار اور کام سے متعلق جائزہ کمیٹی قائم کردی جس میں تمام حکومتوں ، سول، انٹیلی جنس، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینئر حکام ہوں گے. کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی تفصیلی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024