غزہ کی سرحد پراسرائیلی فوج کی فائرنگ ، 2 فلسطینی نوجوان شہید
غزہ، مقبوضہ بیت المقدس (اے پی پی،صباح نیوز) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے2 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق یہ واقعہ مشرقی غزہ میں پیش آیا جہاں اسرائیلی فوج نے ایک 21 سالہ نوجوان کے سرمیں گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ موقع پر شہید ہوگیا۔ شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت عماد اشتیوی کے نام سے کی گئی ہے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں نے ٹائر جلا رکھے تھے اور وہ اسرائیلی فوج پر پتھرائوکررہے تھے۔واضح رہے کہ 30 مارچ سے فلسطینی شہری حق واپسی کے لیے غزہ کی سرحد پر مظاہروں سے اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں 186 فلسطینی شہید اور 20 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔ادھر فلسطین کے سرکردہ عیسائی رہنما اور رومن آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ عطا اللہ حنا نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم امریکہ اور ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے سر نہیں جھکائے گی ، فلسطینی قوم نے آج تک اپنے اصولی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، امریہ کی طرف سے پیش کردہ نام نہاد امن تجویز صدی کی ڈیل ایک منحوس سکیم ہے جو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔فلسطینی عیسائی پادری عطا اللہ حنا نے ان خیالات کا اظہار مرکزاطلاعات فلسطین کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کی یکجہتی اور اتحاد کے سامنے اسرائیلی ، امریکی سازش پارہ پارہ ہوگی اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور فلسطینیوں کو دبائو میں لانے اور انہیں بلیک میل کرنے کی مجرمانہ پالیسی اپنائی ،بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا، فلسطینی اتھارٹی کی امداد بند کی، فلسطینی پناہ گزینوں کے مالی حقوق چھینے اور واشنگٹن میں تنظیم آزادی فلسطین کے دفاتر بند کرکے فلسطینی سفارتی عملے کو بے دخل کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کا اصل ہدف قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا ہے، بدنام زمانہ صدی کی ڈیل کی سازش بھی قضیہ فلسطین کو ختم کرنا ہے، مگر فلسطینی قوم امریکیوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے 25 سال نام نہاد مذاکرات کی آڑ میں قوم کا قیمتی وقت برباد کیا، فلسطینی قوم بیدار ہوچکی ہے اور اب ہم کسی کو فلسطین پر سودے بازی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کوئی چیز نہیں کہ اسے نیلام کیا جائے اور ہر ایک اس کی بولی لگاتا پھرے۔ فلسطین دنیا کا سب سے بڑا حل طلب مسئلہ ہے،یہ اس وقت تک حل نہیں ہوسکتا جب تک فلسطینی قوم کو اس کے دیرینہ حقوق مل نہیں جاتے، القدس فلسطینی قوم کا اور فلسطین کا دارالحکومت ہے جس کا اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔عیسائی رہنما نے کہا کہ القدس کے حوالے سے فلسطین کے مسلمان اور عیسائی سب ایک ہی صفحے پرہیں، ہم بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔گزشتہ روز غزہ میں صہیونی فوج نے تازہ جھڑپوں میں ایک اور 21 سالہ فلسطینی ابو صادق کو شہید کر دیا۔