ضلع کچہری اسلام آباد میں اسٹامپ پیپرز کا حصول دشوار ہو گیا
اسلام آباد (اے پی پی) ضلع کچہری اسلام آباد میں قانونی تقاضوں کیلئے اسٹامپ پیپرز کا حصول دشوار ہو گیا، اسٹامپ پیپرز فروش مصنوعی قلت پیدا کرکے من مانے دام وصول کرنے لگے، ضلع کچہری آنے والے سائلین نے متعلقہ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔ سرکاری دستاویزات کیلئے اسٹامپ پیپرز ایک قانونی ضرورت ہوتی ہے لیکن اسٹامپ فروش مصنوعی قلت پیدا کرکے من مانیاں کر رہے ہیں اور 5روپے اور 10 روپے مالیت کے اسٹامپ پیپرز 100 روپے تک فروخت ہو رہے ہیں۔ سینکڑوں افراد روزانہ ضلع کچہری ڈومیسائل، سیل ڈیڈ، میرج سرٹیفکیٹ، بیان حلفی، اور مختلف دیگر قانونی مقاصد کیلئے اسٹامپ پیپرز لینے آتے ہیں لیکن اسٹامپ پیپرز کی فروخت کی نگرانی کا کوئی طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو من مانے دام ادا کرنے پڑتے ہیں۔ نذیر خان نامی ایک شہری نے اپنی روئیداد سناتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک سیل ڈیڈ بنوانے ضلع کچہری ایف ایٹ مرکز اسلام آباد گئے جب میں نے اسٹامپ فروش سے اسٹامپ پیپر مانگا تو مجھے حیرانی ہوئی جب اس نے 20 روپے مالیت کے پیپر کے 300 روپے طلب کئے۔ انہوں نے کہا کہ کچہری احاطہ میں تمام اسٹامپ پیپرز متفقہ طور پر زائد دام لے کر عوام الناس کو لوٹ رہے ہیں اور حکام نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے تقریباً 250 اسٹامپ فروشوں کو لائسنس جاری کئے لیکن ان پر کوئی چیک بیلنس نہیں جس کی وجہ سے وہ من مانیاں کرتے ہیں۔ ایک وکیل نے نام نہ طاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بعض اسٹامپ پیپرز برسوں سے مصنوعی قلت پیدا کرنے کا کام کرتے آرہے ہیں۔ جب ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فیڈرل ٹریری دفتر معمول کے مطابق اسٹامپ پیپرز جاری کرتا ہے اور کوٹہ کے بر عکس مصنوعی قلت پیدا کرنے والے لائسنس یافتہ اسٹامپ فروشوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائی بھی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلیک مارکیٹرز کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے اور مسئلہ کے حل تک یہ مہم جاری رکھی جائے گی اور اسٹامپ پیپرز بلیک میں فروخت کرنے والوں کے لائسنس بلا تفریق منسوخ کئے جائیں گے۔