حکومت آبی کونسل تشکیل دے
مکرمی! وزیراعظم عمران خان سے گزارش ہے کہ دنیا بھر میں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ ماہرین بڑے بڑے خطرات کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ بھارت میں آزادی کے بعد سینکڑوں ڈیم بن چکے ہیں۔ پاکستان میں بے حد غفلت برتی جاتی رہی ہے جس کا خمیازہ آئندہ نسلیں بھگتیں گی۔ کالاباغ ڈیم کی مخالفت سیاستدان ہی کر رہے ہیں۔ بھارت میں کسی ڈیم کی مخالفت نہیں کی گئی۔ صرف ایک ڈیم کی مخالفت کی گئی تھی جوکہ معاملہ عدالت میں لے جایا گیا۔ عدالت نے ڈیم کے حق میں فیصلہ دیدیا۔ کسی نے چوں تک نہیں کی۔براہ مہربانی ایک آبی کونسل کی منظوری قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے لی جائے۔ ہر صوبائی اسمبلی ایک یا دو ٹیکنیکل ماہرین کونسل کو بھیجے جوکہ ٹیکنیکل معاملات کا جائزہ لیں۔ اس کا سربراہ ریٹائرڈ چیف جسٹس آف پاکستان جوکہ تمام معاملات سیلاب کے پانی کو ذخیرہ کرنا‘ نئے ڈیمز کا سروے کرنا اور قابل عمل اقدامات پر غور و فکر کرے۔ یہ قانونی اور ٹیکنیکل بات ہو۔ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہ ہو۔ یہ کونسل مستقل بنیادوں پر کام کرے۔ حکومت بدلنے اور کسی بھی پارٹی کی حکومت ہو‘ یہ اپنا کام جاری رکھے۔ اپنی سفارشات سپریم کورٹ آف پاکستان کو پیش کرے اور فوری عمل ہو۔چودھری محمد اکرم ایم اے (تاریخ سیاسیات‘ اکنامکس) ایل ایل بی چک 25 جنوبی تحصیل و ضلع سرگودھا)