فلسطین اور مقبوضہ کشمیر عالمی توجہ کے منتظر
اقوام متحدہ کے مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی نیکولائی میلاڈینوف نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کا علاقہ کسی بھی وقت آتش فشاں بن کر پھٹ سکتا ہے۔ خراب صورتحال کی ذمہ دار عالمی برادری ہو گی۔
آج دنیا میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر ایسے مسائل ہیں جو چنگاری سے شعلہ بنتے اور کبھی بھڑک اٹھتے ہیں۔ بدقسمتی سے تقریباً ستر سال سے دونوں اس لئے لاینحل چلے آ رہے ہیں کہ دونوں کا تعلق مسلمان طبقات سے ہے۔ فلسطینیوں پر اسرائیل اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کمیٹی اور عالمی حقوق انسانی کی تنظیموں کی رپورٹ میں ان دو کو بدترین انسانی حقوق کی پامالی کے علاقے قرار دیا گیا ہے۔ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر دونوں اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہیں۔ قراردادیں منظور ہو چکی ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ اقوام متحدہ ہی کو اپنی قراردادوں پر عمل کرانا ہے۔ اس عالمی ادارے نے قراردادوں پر عمل کے حوالے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ عالمی برادری کو اقوام متحدہ نے وارننگ دی ہے کہ اس نے ذمہ داری پوری نہ کی تو غزہ کا علاقہ آتش فشاں بن کر پھٹ سکتاہے۔ عالمی برادری نے ہی اگر ایسے مسائل حل کرنے ہیں تو اقوام متحدہ کیلئے جنرل اسمبلی کا اجلاس ایک بہتر موقع ہے۔ وہ فلسطین اور کشمیر کے معاملات عالمی برادری کے سامنے رکھ کر ان کے حل کی کوئی سبیل نکالے ورنہ تو حالات مٹ جائیگی مخلوق تو انصاف کرو گے کی طرف جارہے ہیں۔ یا پھر مظلومیت کی داستاں بنے علاقے آتش فشاں بن کر پھٹ پڑیں گے۔ جس کی تپش سے شاید اقوام متحدہ اور نام نہاد عالمی برادری بھی محفوظ نہ رہ پائے۔