آج قوم جن حالات میں عید الاضحی منا رہی ہے وہ امن و امان کے حوالے سے قابلِ رشک تو نہیں۔ تاہم گزشتہ برسوں کی نسبت اطمینان بخش ضرور ہیں۔ دہشتگردوں کے وجود سے پاکستان پاک ہو رہا ہے۔ کراچی میں امن لوٹ آیا ہے۔ جلد دہشتگردی کے عفریت سے بھی ملک و قوم کو نجات مل جائیگی انشاء اللہ! اب ملک سے جہالت اور غربت کے خاتمے کیخلاف جہاد کی ضرورت ہے۔عیدِ قربان اہلِ اسلام کو ایثار کا درس دیتی ہے۔ پاکستان کے موجودہ حالات میں اسکی اشد ضرورت ہے۔ وطنِ عزیز میں ایک بڑی آبادی خطِ غربت کے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔ اہل ثروث کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ارد گرد فاقہ مست لوگوں کو ضرور یاد رکھیں۔ اس مرتبہ ہزاروں لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جن کے گھر پانی میں بہہ گئے، خوشی کے ان لمحات میں ان افراد کو یاد رکھنا بہت ضروری ہے۔ اسکے علاوہ آئی ڈی پیز ہیں جو ابھی تک گھروں کو نہیں لوٹ سکے انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شریک کرنا چاہئے۔ لوگ عموماً قربانی کے جانوروں کی اوجڑی اور دیگر آلائشیں گلیوں اور سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں۔ بڑے شہروں میں تو کسی حد تک سرکاری مشینری صفائی کرنے پر مامور ہوتی ہے مگر چھوٹے شہروں اور قصبوں میں کئی دنوں تک گندگی پھیلی رہتی ہے۔ صفائی ستھرائی صرف حکومت ہی کا کام نہیں ہے اپنے گرد و نواح کو گندگی سے پاک رکھنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔ قربانی کرنیوالوں کو چاہئے کہ جانوروں کی آلائشوں کو فوری طور پر ٹھکانے لگا کر ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024