ریونیو اتھارٹی ہدف پورا کرنے میں ناکام‘ مراعا ت کیلئے 92 کروڑ مانگ لئے
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں ریونیو اتھارٹی گزشتہ مالی سال کا ہدف 95 ارب پورا کرنے میں ناکام رہی اور صرف اتھارٹی 46 ارب اکٹھا کر سکی اس کے باوجود انہوں نے اپنے افسران کی تنخواہوں اور مراعات کےلئے حکومت پنجاب سے 92 کروڑ روپے مانگ لئے ہیں جو سمری وزیر اعلی پنجاب کو منظوری کے لئے بھجوائی گئی ہے اس کے مطابق گزشتہ سال اکٹھے کئے گئے 46 ارب کا 2 فیصد مانگا گیا ہے تاکہ ریونیو اتھارٹی کے افسران کی تنخواہیں اور مراعات مارکیٹ کے مطابق کی جائیں۔ اس کے علاوہ ان افسران کو انڈرائیڈ ٹیلی فون، سٹاف کو موٹر سائیکلیں، اور متعدد ہائی ایس وین بھی دیئے جائیں گے جبکہ تمام ہوٹلوں، ریسورنٹس کی ریونیو اتھارٹی کے پاس رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی ہے جس کے لئے ڈیپارٹمنٹ آف ٹورسٹ سروس محکمہ خوراک کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ مری میں ریونیو اتھارٹی کا دفتر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ریونیو اتھارٹی کے اعلیٰ افسران نے وزیراعلیٰ کو ناقص کارکردگی کی بجائے اپنے افسران کے لئے لاکھوں روپے تنخواہیں مقرر کرنے کی بریفنگ دی جو سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوائی گئی ہے اس کے مطابق سندھ ریونیو بورڈ کی طرز پر افسران کو مارکیٹ بیس تنخواہیں دینے کے لئے گزشتہ سال اکٹھے کئے گئے 46 ارب کا 2 فیصد ریونیو اتھارٹی کو دینے کا کہا ہے جو تقریباً 92 کروڑ روپے ہوتے ہیں۔ اس سے افسران کی تنخواہیں لاکھوں روپے ماہانہ کر دی جائیں گی محکمہ خزانہ نے ریونیو اتھارٹی کی ان تجاویز کو منظوری کے بعد کیس وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دیا ہے جبکہ بورڈ آف ریونیو اور محکمہ ایکسائز کے جن افسران نے اپنے ٹارگٹ سے اربوں روپے زیادہ اکٹھے کئے تھے ان کو کوئی مراعات نہیں دی گئی ہیں۔ تمام ہوٹلوں ، ریسٹورنٹ ، اور ٹورز آپریٹر کی رجسٹریشن کو ریونیو اتھارٹی کے لئے لازمی قرار دے دیا تھا۔اس وقت پنجاب میں ہوٹل انڈسٹری کی رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آف ٹورسٹ سروس کے پاس کرانا لازمی ہے جو محکمہ ٹورزم کا ایک ونگ ہے اس کو اب محکمہ خوراک پنجاب کے ماتحت کر دیا گیا ہے جو احکامات جاری کئے گئے ہیں ان کے مطابق پنجاب میں جو بھی اتھارٹی، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ یا ادارہ کسی ہوٹل ریسٹورنٹ یا ٹور آپریٹر کو لائسنس یا کوئی این او سی جاری کرے گا اس سے پہلے وہ چیک کرے گا ریونیو اتھارٹی کے پاس اس کی سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن ہوئی ہے یا نہیں۔
ریونیو اتھارٹی