بجلی پیدا کرنےوالاترک بحری جہاز واپس
ترک کمپنی کار کے کارڈینز الیکٹرک نے کراچی میں موجود اپنا بحری جہاز وا گزار کرانے کیلئے نیب کو 20 ملین ڈالر کی ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ترکی کی مذکورہ کمپنی نے مقامی افراد اور پارٹیوں کے توسط سے کراچی کو 200 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا لیکن اسکی پیداوار 60 میگاواٹ سے نہ بڑھ سکی جس پر نیب نے ایڈوانس رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا جو کمپنی مذاکرات کے بعد واپس دینے پر آمادہ ہو گئی۔ بہتر تھا کہ ترک حکومت کی طرف سے پاکستان کو انرجی بحران سے نکالنے کی کاوش کو احترام دیا جاتا اور کمپنی کو جرمانہ کرکے واپس نہ بھیجا جاتا۔ پاکستان میںرینٹل پاور منصوبے بدترین کرپشن کا شکار ہوئے۔ ترکی کے کرائے کے بجلی گھر کی استعداد کو محدود رکھنے میں کرپشن مافیا کا تو ہاتھ نہیں جس کا عندیہ نیب کے بیان سے بھی ملتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ معاہدے میں شریک مقامی افراد اور پارٹیوں کےخلاف کارروائی ہو گی۔ پاکستان کے برادر اور دوست ملک ترکی کے ساتھ تعلقات میں رخنہ اندازی کا موجب بننے والے کسی رورعایت کے مستحق نہیں۔ ان کےخلاف نیب بغیر کسی دباﺅ کے سخت کارروائی کرے اور یہ پیشگی واپس کریں۔