طلبہ تنظیموں کے تصادم کے سبب تین روز کے لیے بند کی گئی اردو یونیورسٹی جمعرات کو کھلی تو ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی

کراچی (نیوز رپورٹر) وفاقی جامعہ اردو میں طلبا کشیدگی پر قابو نہ پایا جاسکا‘ طلبہ تنظیموں کے تصادم کے سبب تین روز کے لیے بند کی گئی وفاقی اردو یونیورسٹی جمعرات کو کھلی تو ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی۔طلبہ تنظیمیں ایک دوسرے کے مقابل آ ئیں تو یونیورسٹی انتظامیہ محض تماشائی بنی رہی۔ لاٹھیوں ڈنڈوں اور پتھروں کے آزادانہ استعمال کے دوران بعض دفاتر اور کلاس روموں کے دروازوں کو نقصان پہنچا جبکہ سابق خاتون وائس چانسلر و رجسٹرار کے دفتر کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے انتظامیہ کی حکمت عملی
کہیں نظر نہیں آئی جس کے سبب کشیدہ صورتحال سے خوفزدہ اساتذہ نے جمعہ کو بھی یونیورسٹی نہ آنے کا غیر اعلانیہ فیصلہ کرڈالا۔ قائم مقام وائس چانسلر کراچی میں موجود نہیں‘ اسی سبب انتظامیہ کوئی مو¿ثر اقدامات کرنے میں ناکام نظر آتی ہے۔ اساتذہ حلقوں کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی آٹو موڈ پر چل رہی ہے‘ موجودہ صورتحال پر قائم مقام شیخ الجامعہ کو فوری طور پر کراچی پہنچنا چاہئے تھا تاہم وہ شیڈول کے مطابق جمعرات کو بھی یونیورسٹی نہ پہنچ سکے۔
وفاقی جامعہ اردو