ہر حکومت میں کسان کا استحصال کیا گیا‘ رحمت وردگ
کراچی (نیوز رپورٹر)تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا ہے کہ ہر حکومت میں کسان کا استحصال کیا گیا ہے۔ کسانوں کو صرف 2000 سے 2008 تک گنے' گندم' چاول اور کپاس کے اچھے ریٹ ملے تھے جس سے پاکستان خوراک میں نہ صرف خودکفیل ہوگیا تھا بلکہ گندم برآمد بھی کی گئی تھی۔ کسان دوستی اور زراعت کی ترقی کے حوالے سے یہ سنہری آٹھ سالہ دور حکومت میں کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے بجلی فکس ریٹ پر دی گئی جس سے کسانوں نے دن رات اپنی زمینوں پر محنت کی اور انہیں اس کا مناسب ترین معاوضہ ملا۔انہوں نے کہا کہ کسان اور قوم کے معاشی استحصال کو آسانی سے سمجھنے کے لئے یہی اعداد و شمار کافی ہیں کہ 2000 میں گنا 350روپے من تھا اور چینی کی قیمت 50-60روپے کلو تھی۔ اب بائیس سال بعد گنے کی قیمت 300روپے من مقرر کی گئی ہے جبکہ چینی کی موجودہ قیمت 110 روپے کلو ہے۔ قوم کو شوگر ملز مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کسان زراعت میں نقصان سے تنگ آکر اپنے گھریلو اخراجات کے لئے بچوں کو شہروں کی طرف بھیجنے پر مجبور ہیں۔ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ فصلوں کے مناسب ریٹ مقرر کئے جائیں اور کسانوں کا معاشی استحصال روکا جائے۔ زراعت کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جائیں تاکہ پاکستان خوراک میں ایک بار پھر خودکفیل ہوسکے۔
رحمت وردگ