عاصم باجوہ کی ملاقات ، سی پیک ٹاور بنانے پر اتفاق ، سرمایہ کاروں کو تحفظ ، سہولتیں دینگے: عثمان بزدار
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے ملاقات کی۔ پنجاب میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت پر تبادلہ خیال ہوا اور لاہور میں چائنہ سینٹر / سی پیک ٹاور بنانے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا جبکہ سیڈ ڈویلپمنٹ اور زرعی شعبہ سے متعلقہ ریسرچ کو فروغ دینے کیلئے مربوط اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ سیڈ ڈویلپمنٹ اور دیگر زرعی تحقیقاتی مقاصد کیلئے 13 ہزار ایکڑ اراضی استعمال کی جائے گی۔ چائنہ سینٹر / سی پیک ٹاور میں صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کیلئے انفارمیشن ڈیسک بنائے جائیں گے۔ پاکستانی تاجروں اور صنعتکاروں کو چینی انڈسٹریز سے متعلق معلومات ایک ہی چھت تلے میسر ہوں گی۔ چین کے سرمایہ کاروں کو پنجاب میں انڈسٹری لگانے میں ہر ممکن معاونت کریں گے۔ پنجاب میں بیرونی سرمایہ کاروں کو تحفظ، سہولتیں اور رعائتیں فراہم کی جائیں گی۔ صنعتی پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیلئے قواعد و ضوابط اور ٹرانسپیرنسی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ صنعتی ترقی کیلئے رہنما اصولوں پر پوری طرح عملدرآمد یقینی بنایا جائے، صنعتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے قابل عمل تجاویز پیش کی جائیں اورصنعتی ترقی کیلئے ریگولیشن کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔سی پیک سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لئے خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا گیا ہے۔ زرعی شعبے میں گروتھ کے بے پناہ مواقع ہیں۔ زرعی شعبے میں چین کے تجربے اور مہارت سے استفادہ کریں گے اور سی پیک پراجیکٹس کی تکمیل سے پاکستانی معیشت مضبوط ہو گی ۔ علاوہ ازیں عثمان بزدار نے لاہور میں دہشت گردی کا حملہ ناکام بنانے پر سی ٹی ڈی کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ وزیر اعلی نے پیشہ ورانہ مہارت سے دشمن کی مذموم عزائم کو ناکام بنانے پر محکمہ انسداد دہشت گردی کے بہادر افسروں اور اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں شاباش دی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ مذموم کارروائی بروقت ناکام بنانے پر سی ٹی ڈی کے افسر اور اہلکار مبارکباد کے مستحق ہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قربانیاں دے کر دھرتی کو محفوظ کیا ہے۔ کرونا وباء کا پھیلاؤ روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی مشاورت سے کئے گئے فیصلوں پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔