Waqt News
Saturday | January 23, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • آتشزدگی سے ویکسین کی تیاری کے منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں، بھارت
  • عالمی ادارہ صحت غریب ممالک کو فائزر ویکسین فراہم کرے گا
  • آپ کے پارٹی اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ سے پیسہ آیا: فرخ حبیب
  • ناوالنی کو رہا کیا جائے، یورپی کونسل کے سربراہ کا روس سے مطالبہ
  • مدینہ منورہ میں 25 نئے ہاسنگ سیکٹر بسانے کی تیاری

صنف نازک اورفطری ذمہ داریاں

Nov 25, 2020 9:11 AM, November 25, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
صنف نازک اورفطری ذمہ داریاں

حضرت آدم علیہ السلام جیسے اولین انسان جواللہ تعالی کے پہلے نبی بھی تھے،جنت جیسی جگہ پر بھی جب ان کادل نہ لگاتو اللہ تعالی نے حسن رفاقت کے لیے حضرت اماں حوا کاساتھ عطاکیا۔یہ فطری کشش ہے جو مرداورعورت کے درمیان اللہ تعالی نے پیداکردی۔اس اولین اورمقدس ومحترم انسانی جوڑے کی تاسیس کے ساتھ ہی شیطان لعین بھی ان دونوں کے درمیان آن موجود ہوا۔بائبل کے مطابق ابلیس نے حضرت اماں حوا کو بہکایااور اماں حواکے کہنے پر حضرت آدم علیہ السلام نے اس شجرممنوعہ کا پھل کھالیااوریوں کل ذمہ داری عورت پر ڈال دی گئی۔جب کہ قرآن مجیدکے مطابق شیطان نے دونوں کو بہکایااوراس طرح اللہ تعالی کی اس آخری کتاب نے عالم نسوانیت کادفاع کیا۔مرد اورعورت کے درمیان شیطان کا درآنا اتناہی قدیم ہے جتنا کہ حضرت انسان خود۔پس اب یہ دونوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ شیطان سے مل کر مقابلہ کریں اور اپنے خالق کی قائم کی ہوئی حدود کاپاس ولحاظ کرتے ہوئے معاملات حیات میں اپنے اپنے دائرہ ہائے عمل میں باہمی ذمہ داریاں انفراداََ و اجتماعاََاداکرتے چلے جائیں۔چونکہ مردوزن کے درمیان تعلقات کی افراط و تفریط کابراہ راست اثر آنے والی نسل پر پڑتاہے تواسی لیے نتیجے میں انسانی معاشرے میں توازن اور عدم توازن کاسوال بھی جنم لیتاہے۔قدیم یونانی علمائے بشریات کے ہاں عورت کے بارے میں ایک طویل بحث ملتی ہے جس میں موٹی موٹی کتابیں تحریرکی گئیں اور اس بحث کاعنوان عورت کے انسان ہونے کے بارے میں تشکیک کی تحقیق تھی۔علماء کاایک گروہ اس بات پر بضدتھاکہ عورت انسان نہیں ہے،اس گروہ کے اپنے دلائل تھے جب کہ دوسراگروہ عورت کواگرچہ انسان ماننے پر مصر تھالیکن اس گروہ کے ہاں بھی عورت کی حیثیت دوسرے درجے کے انسان کی تھی۔ اوریونان جیسے مہذب و متمدن ملک میں بھی بسنے والے مرد بھی عورت کواپنے برابر ماننے کو تیارنہیں تھے۔قدیم یونان میں عورت پرمردانہ تسلط پوری طرح غالب تھااورتعلیم سے محروم عورت کی ساری عمر گھرمیں لونڈی ،کنیزاور باندی کی طرح گزشتہ،موجودہ اورآئندہ نسل کی خدمت داری میں گزرجاتی تھی،اسے اپنی اشیاء پر حق ملکیت حاصل نہ تھااوراپنی ہی زیراستعمال اشیاء کی اپنی مرضی سے خریدوفروخت نہیں کرسکتی تھی،اپنی مرضی سے نکاح کرنا تو کسی طوربھی ممکن نہ تھااور عورت کے حق وراثت کاکوئی تصورتک موجود نہ تھا۔یونان کے اس معاشرے میں مردوں کو عورتوں پر مکمل حق دسترس حاصل تھااور اپنی عورتوں کو دوستوں کے سپردکر دینااور نذرانے کے طورپرپیش کردینے کابھی عام رواج تھا۔بعض یونانی فلاسفر نے توعورت کو منحوس تک لکھاہے۔افلاطون نے عورت کے لیے جن مراعات کاذکرکیا وہ کتابوں سے باہر نہ نکل سکیں۔روم کی تہذیب نے یونانیوں کا تاریخی خلا پرتوکیالیکن رومیوں کاکرداربھی عورتوں کے معاملے میں مایوس کن ہی رہااورانہوں نے بھی عورتوں پر ظلم و تشدد اور زورآوری کوجاری رکھا۔رومیوں کے ہاں عورت کے ساتھ سنگ دلی اور سختی یونانیوں طرح جاری رہی اور شوہر کادل جب بھرجائے تواسے بیوی کوقتل کرنے کاقانونی حق حاصل تھااور شوہرکو یہ اختیار بھی حاصل تھاکہ جس طریقے سے چاہے اسے قتل کردے۔رومی ریاست میںعورت کو کوئی قانونی حقوق حاصل نہ تھے،گواہی،وراثت،ملکیت ،بیع و شرا سمیت کسی بھی طرح کے سرکاری و معاشرتی مناصب اور عہدوں کے لیے عورت کی اہلیت ناقابل اعتناتھی۔جب کبھی دولت اور وسائل حیات کی ضرورت پڑتی تو مرد حضرات گھرکی خواتین کو بیچنے تک میں کوئی عار محسوس نہ کرتے تھے۔عورت کی اس پسماندگی کے باعث یونان اور روم کی دونوں عظیم الشان تہذیبوں کی صدیوں طویل تاریخ اور براعظموں کی وسعت میں پھیلے ہوئی ریاستوں میں کسی قابل ذکر خاتون کا ذکرنہیں ملتا۔اس کی یہ وجہ نہیں ہے کہ اس زمانے کی عورت صلاحیتوں سے خالی تھی بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ عورت کو اس کی جائز حیثیت نہیں دی گئی اوراسے صرف لذت نفسانی اور نوکری چاکری کے لیے رکھاگیاتھا۔طلوع اسلام کے وقت عرب میں زندہ درگورہونے والی بچیاں،ایران میں نذر آتش ہونے والی عورتیں، یورپ میں قدیم یونانی دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھنے والی خواتین،چین ،جنوبی ایشیاء ،عراق میں بابل کی تہذیب کی باقیات اور ہندوستان میں شوہرکی چتاکے ساتھ ستی ہونے والی عورت سمیت پوری دنیامیں ظلم کی ایک چکی تھی جس میں صنف نازک نسل در نسل پستی چلی جارہی تھی۔یہاں تک کہ اللہ تعالی کو عالم انسانیت پررحم آیااوربقول قرآن مجیدکے ترجمہ:’’تم آگ سے بھرے ہوئے ایک گڑھے کے کنارے کھڑے تھے ،اللہ تعالی نے تم کواس سے بچالیا‘‘۔خاتم الانبیاء ﷺدراصل محسن نسوانیت بن کر آئے اور کل انسانیت جو انبیاء علیھم السلام کا درس انسانیت فراموش کرچکی تھی آپ ﷺ نے اس درس کی تجدید کی اور تاسیس نو کے ذریعے اس سبق کوایک بار پھر نسل آدم کو ازبر کرایا۔حقیقت یہ ہے کہ انبیاء علیھم السلام کی بعثت کے باعث ہی قبیلہ بنی نوع آدم کو مقام انسانیت عطا ہواہے ۔اگرانبیاء علیھم السلام تشریف نہ لاتے تو جنگل کابادشاہ انسان ہی ہوتا۔آپﷺنے عورت کوہی اس کا مقام عطاکر کے گویا کل انسانیت کواحسان مندکیا۔آپ ﷺایک بار اپنے صحابہ کے ہمراہ صرف خواتین سے ملنے کے لیے ایک بندگڑھی میں تشریف گئے،آپ نے تین بار سلام کیالیکن خواتین میں سے کسی نے جواب نہیں دیاجب آپﷺ باہر نکلنے لگے تو سب خواتین بلندآوازسے جواب دیا،اور استفسارپر عرض کی کہ اگرپہلی دفعہ میں جواب دی دیتیں توباقی دودفعہ کے محسن نسوانیت ﷺکی زبان مبارک سے اداہونے والے دعائیہ سلام سے محروم رہ جاتیں۔اسلام نے عورت کو جائزفطری مقام عطاکیااوراسے پستی سے نکال بلندی پر سرفراز کیااورزمانے سے تشددسے اسے پناہ عطاکی۔ماں بننے پرجنت جیسااعلی مقام عورت کے قدموں میں لاکررکھ دیا،حج اورعمرہ میں سعی بین الصفاوالمروہ ایک مقدس و محترم خاتون کی سنت ہے جس کی ادائیگی سے ہی یہ عبادات تکمیل پذیر ہوپاتی ہیں۔مسجدالحرام میں ایک نمازکاثواب ایک لاکھ نمازوں کے برابر ملتاہے لیکن صرف خواتین کے لیے حج کے مناسک میدانوں میں رکھے گئے تاکہ لمبے سفرکے بعد کوئی خاتون اسلام اپنی فطری مجبوری کے باعث حج سے محروم نہ ہونے پائے۔اسلام نے عورت کی نسوانیت کااحترام کرتے ہوئے اس کے ذمے صرف اس کی فطری ذمہ داریاں سپرد کیںاورگھرکے اندراسے خانگی ذمہ داربنایا،اس کے پیٹ میں انسانیت کی امانت رکھ دی،اس کے سینے میں پرورش نسل کے لیے پھوٹتے ہوئے شیریں چشمے ابلنے لگے،اس کے دل میں مامتاجیسے جذبات انڈیل دیے۔شان کریمی ملاحظہ ہو کہ رب تعالی کے لیے دنیامیں کوئی کفواورکوئی استعارہ اور کوئی تشبیہ موجود نہیں ہے لیکن پھربھی اللہ تعالی جیسی ہستی نے بھی اپنی رحمت کے بحربے کنارکی تفہیم کے لیے ماں کی محبت کااسلوب لیاکہ ماں سے سترگنازیادہ پیارکرتاہوں۔بیٹی کو خداکی رحمت قراردیااور حق وراثت،حق شہادت،حق ولایت،حق وصیت اور حق نکاح و خلع جیسے کتنے ہی قانونی و معاشرتی حقوق عطاکیئے۔آپﷺ پر سب سے پہلے ایمان لانے والی ایک خاتون حضرت خدیجہؓ،سب سے پہلے شہیدہونے والی ایک خاتون حضرت سمیہؓ،آپﷺکو سب سے پیاری اورجگرگوشہ بھی ایک خاتون حضرت فاطمہؓ اور داعی اجل کو لبیک کہتے آپ کا سرمبارک بھی ایک خاتون حضرت عائشہؓ کی گود میں تھا۔وسط ازمنہ میں یورپی صنعتی انقلاب کے بعد جب مغربی مفکرین وحی الہی کے علی الرغم چل نکلے توایک بارپھرماضی کی طرح عورت ظلم کی چلی میں پسنے لگی ہے۔آج سیکولرمعاشروں میں عورت کو معاش کی آگ میں دن رات جلایاجاتاہے، تھانوں،عدالتوں،کچہریوں اورکٹہروں میں عورت کو گھسیٹ کراسے گویا زندہ درگورکیاجارہاہے اورآزادی نسواں کے نام پر بدکاری کی آزادی فراہم کر کے عورت پر تاریخ کا بدترین تشددکیاجارہاہے۔سیکولرازم نے عورت کو اس کی فطری ذمہ داریوں سے محروم کرکے اس پر نفسیاتی تشدد روارکھاہے،سیکولرازم کے ہاں عورت کی یہ بھیانک تصاویرآج ننگ انسانیت ہیں۔تاریخ انگشتبہ دنداں ہے کہ مغربی دنیاسے یہ ننگ نسوانی ثقافت بہت خوبصورت نعروں میں لپیٹ کر ایشیائی معاشروں میں درآمدکی جارہی ہے لیکن اگرعورت کوسیکولرازم اورلبرل ازم کے تشددسے نجات دلانی ہے تواس کاواحد راستہ انبیاء علیھم السلام کی تعلیمات ہی ہیں۔

وزیراعظم سے خواتین پارلیمنٹرینز کی ملاقات، اپنے علاقائی مسائل، ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
متعلقہ خبریں
  • عثمان بزدار کورونا سے صحتیاب، دوبارہ ذمہ داریاں سنبھال لیں

    Jan 11, 2021 | 12:17
  • وزیراعظم کا ٹائیگر فورس کو مزید اہم ذمہ داریاں سونپنے کا ...

    Jun 05, 2020 | 13:28
  • نیب آزادانہ طریقے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کررہاہے:عارف علوی

    Aug 16, 2019 | 10:21
  • امریکا کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو بغاوت کا ذمہ دار ...

    Jan 07, 2021 | 10:37
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • آتشزدگی سے ویکسین کی تیاری کے منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں، ...

    Jan 23, 2021 | 14:57
  • عالمی ادارہ صحت غریب ممالک کو فائزر ویکسین فراہم کرے گا

    Jan 23, 2021 | 14:05
  • ناوالنی کو رہا کیا جائے، یورپی کونسل کے سربراہ کا روس سے ...

    Jan 23, 2021 | 13:47
  • مدینہ منورہ میں 25 نئے ہاسنگ سیکٹر بسانے کی تیاری

    Jan 23, 2021 | 13:36
  • بلوچستان میں سمندری طوفان کا خدشہ، ماہی گیروں کو احتیاط کی ...

    Jan 23, 2021 | 13:19
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • قومی اسمبلی کے تعزیتی اجلاس میں بھی اپوزیشن کی ...

    Jan 23, 2021
  • ’’ڈاکٹر جمشید ترین اور میری دُعائیں ؟‘‘

    Jan 23, 2021
  • مہنگائی کم نہیں ہو گی، حکومت آمدن بڑھائے، فواد ...

    Jan 23, 2021
  • عام آدمی کے لیے رونے کا موقع

    Jan 22, 2021
  • بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش ...

    Jan 22, 2021
  • 1

    یہی پالیسی برقرار رہی تو حکومت کیلئے پی ڈی ایم کی تحریک غیرمؤثر بنانا مشکل ہو ...

  • 2

     آرمی چیف کا دورۂ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز

  • 3

    آبی دہشتگردی کی ایک اور بھارتی سازش

  • 4

    جوبائیڈن سے جنوبی ایشیا سمیت عالمی امن کیلئے بہترین کردار ادا کرنے کی توقعات ہیں

  • 5

    شاہین تھری بیلسٹک میزائل  کا کامیاب تجربہ 

  • 1

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    جمعۃ المبارک‘  8؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  22؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • پولیس اور سیاست

    Jan 23, 2021
  • جہد مسلسل : کامیابی کی ضامن 

    Jan 23, 2021
  • اسمگل شدہ ایرانی پیٹرولیم پر کریک ڈاؤن 

    Jan 23, 2021
  • ۔۔۔ اور اب گوسوامی لیکس

    Jan 23, 2021
  • ’’ ہر شاخؔ پہ اُلّو ؟بقول ڈاکٹر فردوس ؔاعوان!‘‘

    Jan 22, 2021
  • گم گشتہ پیشے 

    Jan 23, 2021
  • متوازن خوراک کا استعمال

    Jan 23, 2021
  • من کی باتیں

    Jan 23, 2021
  • جمہوریت کا چیمپئن لیکن کشمیریوں کے حقوق غصب

    Jan 23, 2021
  • گوسوامی کیس، بھارتی قومی سلامتی کے ادارے مشکوک 

    Jan 23, 2021
  • 1

    قرآن مجیدکو بطور لازمی مضمون پڑھانے کے اقدامات کئے جائیں 

  • 2

    کاوہ موسوی اور عاتکہ ؓ کی درست املاء

  • 3

    بجلی کا بحران اور اس کا حل

  • 4

    نفرتیں کم کیجئے

  • 5

     بیمار پینشزز کی پنشن دوگنا ہونی چاہیے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    ایثارووفاء

  • 2

    دعوت وتربیت 

  • 3

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 4

    جذبہء محبت

  • 5

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 1

    زندگی

  • 2

    پوچھتا 

  • 3

    اعتماد

  • 4

    اشتیاق نگاہیں

  • 5

    عوام 

  • 1

    غضب

  • 2

    آج 

  • 3

    گنگا

  • 4

    ارمغانِ حجاز

  • 5

    مایوسی 

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 3

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    صدر پیوٹن1.37ارب ڈالر محل کے مالک ہیں، روسی اپوزیشن لیڈر

  • 2

    عالمی قوتیں ملک کے امن کو سبوتاژ اور سی پیک کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں.وزیرداخلہ ...

  • 3

    آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں مطلع ابرآلود ، بارش اور پہاڑوں پربرفباری کا امکان ...

  • 4

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ،مسلم لیگ(ن) نے وزیراعظم عمران خان کے مستعفی ...

  • 5

    چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے افغانستان سے تعلق رکھنے والا 14 سالہ بچہ والدین کے حوالے کر ...

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group