پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے رواں ہفتے اس بدھ کو سو روز مکمل ہو جائیں گے۔ سو روزہ پروگرام کی کامیابیوں کا اعلان کیا جائے گا۔ 100 روز کے دوران حکومت کو خارجہ، داخلہ اور معیشت کے محاذ پر اہم چیلنجز کا سامنا رہا۔ پارلیمنٹ میں صرف ترمیمی فنانس بل 2018ء منظور ہو سکا۔ روپے کی قدر میں کمی آئی، تیل، گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھ گئیں، آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع ہوئے، انسداد مالیاتی دہشت گردی کی بین الاقوامی ٹاسک فورس کے اہداف کے حصول کا چیلنج درپیش ہے۔ دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوئے۔ دھرنوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے سرمایہ کاری، تجارت اور امداد کے حوالے سے تازہ ہوا کے خوشگوار جھونکے آئے۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت 18 اگست 2018ء کو قائم ہوئی تھی۔ عمران خان سے اس وقت کے صدر ممنون حسین نے حلف لیا تھا۔ برسراقتدار آنے سے قبل عمران خان نے اہم قومی معاملات اور عوامی مسائل کے حل کے لئے سو روزہ پروگرام کا اعلان کر دیا تھا اور حکومت کے پہلے 100 دن میں ان پر عملدرآمد کا عوامی وعدہ کیا گیا تھا۔ وعدے کی پاسداری کے بارے میں 28 نومبر کو عمران خان کا قوم سے خطاب یا پریس کانفرنس متوقع ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کو پہلے سو روز کے دوران اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ قبائلی علاقوں اور کراچی میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوئے۔ دوست ممالک سے امداد اور معاشی بحالی کے لئے تازہ ہوا کے جھونکے ملے۔ پارلیمنٹ میں حکومت کسی قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکی۔ دونوں ایوانوں میں حکومت اپوزیشن میں تناؤ کی صورتحال ہے۔ خارجہ محاذ پر بھارت سے کرتار پور سرحد کھلوانے کا فیصلہ کروانے کا اعزاز ملا کیونکہ اعلان پاکستان کی طرف سے کیا گیا تھا جس کی بھارت نے حمایت کرتے ہوئے کابینہ میں منظوری دیدی۔ اٹھائیس نومبر کو کرتارپور سرحد کا افتتاح کیا جائے گا۔ جہاں آنے والے افراد کے لئے کوریڈور کی تعمیر ہو گی۔ چھت کی فراہمی کے سلسلے میں بھی حکومت کی طرف سے عملی اقدام کر لیا گیا ہے اور عارضی پناہ گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح حکومت کو دھرنوں کا بھی سامنا رہا جبکہ توہین کے مقدمہ میں بری آسیہ مسیح کے حوالے سے بھی حکومت کو مشکل صورتحال درپیش رہی۔ داخلہ محاذ پر امن و امان کا چیلنج رہا، پولیس افسران کی تقرریوں میں مداخلت ہوتی رہی،قصہ ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے سے شروع ہوا، آئی جی پولیس پنجاب کی تبدیلی تک معاملہ پہنچ گیا جبکہ پولیس اصلاحات کیلئے تعینات سابق آئی جی ناصرجنجوعہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے، اسلام آباد میں بھی اعلیٰ افسران کو تقرریوں اور تبادلوں میں مداخلت کا سامنا رہا، ایک وفاقی وزیر کے خاندان کی طرف سے غریب قبائلی خاندان پر مظالم کی داستان سامنے آئی، آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کرنے کا نوٹس لیا گیا جبکہ پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کو بھی وفاقی دارالحکومت سے اغواء کرتے ہوئے قتل کر دیا گیا جس کی لاش افغانستان سے برآمد ہوئی۔ غربت میں کمی کی حکمت عملی بھی طے کر لی گئی ہے۔ 10 ارب پودے لگانے کے پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے۔ لاکھوں پودے ملک بھر میں لگا دیئے گئے ہیں۔ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر اور ایک کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کے منصوبوں پر عملدرآمد کا انتظار ہے۔ سپریم کورٹ کی رہنمائی میں حکومت کی طرف سے پانی کے نئے بڑے ذخائر کی تعمیر اور آبادی پر کنٹرول کے سلسلے میں اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ ٹاسک فورسز قائم ہو چکی ہیں۔ صوبوں اور وفاق کے قریبی تعلقات کار کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہو چکا ہے۔ قومی اقتصادی میثاق کے طرفین کی طرف سے اعلان کے باوجود پیش رفت نہ ہو سکی۔ اس حوالے سے 28 نومبر کو حکمت عملی کا اعلان متوقع ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38