مہمند ایجنسی: پولیٹیکل انتظامیہ کی ملی بھگت سے افغان جج نے پاکستانی شناختی کارڈ بنا لیا
اسلام آباد (آئی این پی) افغانستان میں متعین جج نے مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کی ملی بھگت اور نادرا کی غفلت سے پاکستان کا قومی شناختی کارڈ حاصل کر لیا۔ افغان کمشنریٹ ذرائع کے مطابق کابل کی مقامی عدالت کے جج نور احمد ولد حبیب الرحمن ساکن ننگرہار نے کچھ عرصہ قبل مہمند ایجنسی کے بائیزئی سب ڈویژن کے کوڈا خیل کی مقامی امن کمیٹی کے ممبران ملک خوشحال، ملک صنوبر اور ملک ببرک سے اپنی اسناد کی تصدیق کروا کر نادرا کے شناختی کارڈ کے لئے درخواست جمع کرا دی تاہم اس وقت کی مہمند ایجنسی کی بائیزئی سب ڈویژن کی پولیٹیکل انتظامیہ نے نور احمد کے پاکستانی ہونے کی تصدیق سے انکار کردیا جس کے بعد نور احمد نے مقامی باشندے ذاکر کی مدد سے دوبارہ پاکستانی شناختی کارڈ کے حصول کیلئے درخواست جمع کرائی جس پر اس وقت کی بائیزئی سب ڈویژن کے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ غازی نواز نے دستاویزات کی تصدیق کر دی۔ ذرائع کے مطابق نور احمد کیلئے یہ تمام طریقہ کار اور مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کی تصدیق ذاکر کے بھائی باسط جو کہ پشاور میں ہے کے ذریعے ممکن ہوئی۔ نور احمد ولد حبیب الرحمن اس وقت افغانستان کی مقامی عدالت میں بحیثیت جج بھی فرائض سرانجام دے رہا ہے اور اس کے پاس نادرا کا جاری کردہ پاکستانی شناختی کارڈ بھی ہے۔