چیمبر زآف کامرس کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر شمس الملک اور دوسرے آبی اور اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم نہ صرف لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ بلکہ اسکی تعمیر کے بعد صنعتی پیداوار میں 5 سے 6 ارب ڈالر اور زرعی پیداوار میں 10 ارب ڈالر سالانہ اضافہ ہو گا۔کالا باغ ڈیم کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے بغیر ہماری قسمت کا کوئی پرسان حال نہیں۔ بھارت جس تیزی سے ہمارے دریا¶ں پر ڈیم تعمیر کر رہا ہے آنے والے سالوں میں ہمیں پانی کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ اگر ہم نے ڈیم نہ بنائے تو آنے والے 20 سالوں میں ہم ایتھوپیا بن جائیں گے لیکن بحرانی کیفیت کا خدشہ لاحق ہونے کے باوجود وفاقی وزیر ڈیم کی تعمیر میں دلچسپی نہیں لے رہے۔ 2005ءمیں سابق صدر پرویز مشرف نے کالا باغ ڈیم تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن26 مئی 2008ءمیں سابق وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے اس منصوبے کو ناقابل عمل قرار دے دیا تھا۔جبکہ ماہرین معاشیات و تعمیرات اس کی تعمیر کو ناگزیر قرار دے رہے ہیں۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے ہماری معیشت مستحکم ہو گی اور زرعی پیداوار میں 10 ارب ڈالر سالانہ اضافہ ہو جائے گا۔ لاہور چیمبر زآف کامرس کے زیراہتمام سیمینار میں ماہرین نے کالا باغ ڈیم کو ملکی بقا کی ضمانت قرار دیا ہے۔ اس ڈیم سے سالانہ 15 ارب یونٹ بجلی پیدا ہو گی۔300 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا اور روپے کی قدر بھی مستحکم کرنے میں مدد دے گا۔ ڈیم کے پانی سے صوبہ سندھ کے علاقے بدین‘ ٹھٹھہ سمیت دو ملین ایکڑ خیبر پی کے کی آٹھ لاکھ ایکڑ جبکہ بلوچستان کی سات لاکھ ایکڑ زمین زیر کاشت لائی جاسکے گی۔ حکومت ملک میں خوشحالی لانے والے اس منصوبے پر کام شروع کرے اور چاروں صوبائی حکومتوں کو اس کی تعمیر پر متفق کرے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38