Waqt News
Saturday | July 02, 2022
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • لاہورہائی کورٹ نے 5 مخصوص نشستوں سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کر دیا
  • سی پیک: 720 میگاواٹ کے کروٹ پن بجلی منصوبے نے کام شروع کر دیا. شہباز شریف
  • ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا اعلان
  • سپریم کورٹ: مجموعی طور پر پی ٹی آئی کے مؤقف کی جیت ہوئی ہے، فواد چوہدری
  • انتخابات کے نتائج تسلیم کریں گے، نمبرز نہ ہوتے تو گھر چلا جاتا۔ حمزہ شہباز

"شوگر بحران،کھل بنولہ کے مسائل"

May 25, 2021 8:17 AM, May 25, 2021
  • سید مدبر شاہ
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

اگر تاریخ پر نگاہ ڈالیں تو پاکستان میں شوگر مسائل کئی دہائیوں سے چل رہے ہیں لیکن یہ جو آج کل شوگر بحران کی جو صورتحال ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی ہے ایسا پہلی بار ہو رہاہے کہ چینی کا ایکس مل ریٹ 9000سے 9200روپے فی 100کلو ہے مطلب مل سے چینی 91سے92روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے جبکہ مارکیٹ میں حکومت کا ریٹ 85روپے فی کلو ہے عوام کو چینی 105سے110روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے اوراگر 85روپے والی چینی اگر ملتی بھی ہے تو مشکل سے ایک کلو کسی کسی جگہ سے مل جاتی ہے اب اگر چینی پر کھینچا تانی نہ ہو تو چینی کا پرچون ریٹ کسی طور 95روپے سے زیادہ نہ ہو لیکن موجودہ بحران میں عوام کو چینی مہنگی مل رہی ہے جو دوکاندار ایکس مل ریٹ 91روپے کلو لے رہے ہیں وہ 30فیصد چینی عدالتی احکامات اور حکومت کی ہدایت پر 85روپے کلو فروخت کرتے ہیں باقی 70فیصد چینی 100روپے پلس فی کلو فروخت ہوتی ہے اب ضرروت مند عوام بیچاری اس میں پس رہی ہے پاکستان میں غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والی عوام تو ایک کلو چینی بھی نہیں خرید سکتی وہ ایک پائو یا آدھا کلو گلی محلوں سے خریدتے ہیں تو وہ انہیں 110روپے کلوسے کسی بھی طرح کم نہیں ملتی گذشتہ ہفتہ شوگر مارکیٹ میں مندی شروع ہوئی لیکن زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہی جیسے ہی لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ جوکہ شوگر کے ریٹ 85روپے فی کلو گرام مقرر کرنے کے متعلق تھا اس میں تمام فریقین کو شوگر سپلائی کی بحالی کا کہا گیا مارکیٹ میں ایک دم 100روپے کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی آرمی چیف سے ون آن ون ملاقات

شام کے اوقات میں گھوٹکی ڈھرکی،JDW اور تمام ملز کے ریٹس میں تقریباََ100سے لیکر125روپے کی بہتری ریکارڈ کی گئی گھوٹکی اور ڈہرکی وغیرہ کے ریٹس جو 9100روپے کی سطح پر پہنچ گئے تھے وہ شام کے اوقات میں 125روپے کے اضافے کے ساتھ 9225روپے تک پہنچ گئے یہ فیصلہ کیوں کہ پنجاب میں ہوا اس لئے پنجاب کا ایکس مل ریٹ سامنے ہی نہیں آیا سندھ کی شوگر ملوں نے کام بھی کیا اور تیزی میں کیا پنجاب کی شوگر ملوں نے سابقہ ڈیلز کی ڈلیو ریاں تو دیں لیکن نئی ڈیلز نہیں کیں اس کا مطلب ہے ایکس مل ریٹ نہیں ٹوٹا اب یہ ایک معمہ ہی ہے کہ جب ایکس مل ریٹ اوپر ہے تو پرچون ریٹ کیسے کم ہو سکتا ہے اب جن دوکانداروں پر ثابت ہو گیا ہے کہ انہوںنے 85روپے کلو سے پلس میں فروخت کیا ہے ان پر جرمانے عائد ہوں گے لیکن دوکاندار وہ سارے جرمانے اور جو وہ مہنگی خرید کر سستی فروخت کرتے ہیں وہ سب کا سب نقصان وہ ضرروت مند خریدار سے منافع سمیت وصول کر لیتے ہیں کیا فائدہ اس پریکٹس کا اس سے بہتر ہے کہ حکومت کم از کم 3ماہ کی چینی ماہر سے امپورٹ کریں اور سستے دام مارکیٹ میں دیں تا کہ قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکے اب کمال یہ ہے کہ پاکستان کی شوگر ملوں کو موقف ہے کہ وہ یہ جو 92روپے کلو فروخت کر رہی ہیں ا س میں بھی نقصان ہے جبکہ اگر امپورٹ کی جائے تو چینی پاکستانی عوام کو 80روپے کلو آرام سے مل سکتی ہے اس لئے کیا یہ بہتر نہیں ہے کہ پاکستان میں شوگر ملیں بند ہی کر دی جائیں اور ضرورت کی چینی امپورٹ ہی کر لی جائے جبکہ ملک میں گنے کی جگہ کاٹن لگائی جائے تا کہ ملکی آمدنی میں اضافہ ہو کیونکہ ایک بات تو طے ہے کہ پاکستان میں شوگر مافیا کو ختم نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی شوگر مافیا کسی بھی حکومت کے بس میں آسکتے ہیں۔

لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں بارش سے موسم خوشگوار 

اب ایک نظر ڈالتے ہیں کھل بنولے کی مارکیٹ پر پاکستان میں اس وقت کاٹن جینگ سیکٹر کی پریشانی کاٹن نہیں بلکہ کھل بنولہ ہے جو کہ تاحال سٹاک میں موجود ہے اور جس کی فروخت نہ ہونے کے برابر ہے اب جیسا کہ کاٹن سیزن 2020-21میں صرف 56لاکھ کاٹن بیلز پیدا ہوئی تو فروخت ہو گئی لیکن کھل بنولہ اس وقت بھی سٹاک میں موجود ہے گذشتہ سا ل بھی اس کھل بنولہ میں کاٹن جینگ آئل ملوں نے 35ارب روپے کا نقصان کیا تھا اس دفعہ نقصان تو کم ہے لیکن کھل بنولہ میں مار پڑ رہی ہے اب سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہے اس کا جواب تلاش کرنا چاہیے آخر ایسا کیا ہے کہ کھل کا ریٹ عدم استحکام کا شکار ہے اس سوال کا جواب تلاش کرنے کیلئے زیادہ راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے اس کی تین بڑی وجوہات ہیں 1پاکستان میں موٹے بنولے کی وجہ سے کپاس میں مشکل سے 22فیصد کاٹن ہوتی ہے 78فیصد بنولہ ہی ہے جبکہ جو سانگلی کپاس میں شامل ہوتی ہے اس کا 65فیصد حصہ بھی کھل میں شامل ہو تا ہے اس طرح اگر پاکستان میں ایک کروڑ کاٹن بیلز ہو تو جتنی کھل بننی چاہیے اتنی کھل 55لاکھ بیلز کی بن جاتی ہیں اور جب بنولہ مو ٹا ہو گا تو اس میں سے تیل بھی کم نکلے گا اوربہت کم معیار والا تیل نکلے گا اور موٹے بنولے والی کپاس سے جو بنولہ نکلتا ہے اس کی کھل میں ایک مسّلہ یہ بھی ہے کہ جیسے جیسے اس میں نمی کم ہوتی جاتی ہے اس کا معیار گرنے لگتا ہے اور جانور اسے نہیں کھاتا اس لئے جب تک پاکستان میں نارمل بنولے والی کاٹن سیڈ ورائٹی نہیں لگے گی یہ کھل کا مسّلہ جوں کا توں ہی رہے گا 2  دوسرا پہلو ہے دو نمبر کھل کا جس کا سلسلہ کچھ سالوں سے جاری ہے جس کے دو بڑے نقصان ہیں پہلا بڑا نقصان یہ ہے کہ جانور پالنے والے کا کھل پر سے اعتماد کم ہوتا ہے اور دوسرے آپشن کی جانب جاتا ہے دوسرا یہ کہ دو نمبر کھل سے ایک نمبر کھل کا ریٹ ٹوٹ جاتا ہے اور ایک نمبر کھل کا کام کرنے والوں کو مسلسل نقصان ہو رہاہے 3تیسرا نکتہ یہ ہے کہ جب فصل کا سائز کم ہوتاہے تو کپاس کا ریٹ اوپر جاتاہے جس سے کھل اور بنولہ بھی اوپر جاتاہے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر جانور پالنے والا اپنے دودھ کی پیداواری لاگت کم کرنے کیلئے دیگر ونڈا اور اجناس کی طرف جاتا ہے اس سے کھل کی طلب کم ہوتی ہے۔

وزیراعظم قومی پالیسیوں میں عوامی شمولیت کیلئے انوویشن ہب کا افتتاح آج کریں گے

 کھل کا ریٹ جب بھی دو ہزار پلس ہو گا اس کا خریدار کم ہو تا جائے گا اس کے علاوہ کھل میں سٹہ بازی ،ادھار کلچر اور انوسٹر کی کمی جیسی کچھ مزید چھوٹی وجوہات بھی ہیں اب سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ان حالات میں کاٹن جنرز کیا کریں کیونکہ نہ تو موٹے بنولے والی کپاس پیچھا چھوڑنے والی ہے اور نہ ہی سستا ونڈا ختم ہونے والا ہے کاٹن جنرز کو ہر صورت تین کا م کرنے ہوں گے تاکہ کھل کے بحران کو کم کیا جاسکے پہلا ہر ممکن کوشش کرنی ہو گی پاکستان میں کاٹن سیڈ اچھا استعما ل ہوں دوسرا کھل میں سانگلی مکسنگ ہر صورت ختم کرنا ہو گی تیسرا دو نمبر کھل بنانے والوں کی سر کوبی کرنی ہو گی یاد رہے کہ کاٹن جنرز روئی سے زیادہ کھل اور بنولے میں پھنس جاتے ہیں اور اس پر اب سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا وقت آگیا ہے کاٹن سیزن شروع ہو رہاہے PCGAاور آئل ملز ایسو یشن کو مل کر اب کام کرنا ہو گا ۔

بطور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے فیصلوں کو تحفظ دیا گیا ہے:عطاتارڑ کا اہم بیان

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
سید مدبر شاہ

سید مدبر شاہ

مشہور ٖخبریں
  • نئے انتخابات کی توقع، مگر اکتوبر ہی کیوں  

    Jun 30, 2022
  • ’’سب چلتاہے‘‘ کے عادی ہم لوگ

    Jul 01, 2022
  • لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا ...

    Jun 30, 2022 | 15:36
  • یعنی پھر ’’ناں‘‘ ہی سمجھیں

    Jun 30, 2022
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • سی پیک: 720 میگاواٹ کے کروٹ پن بجلی منصوبے نے کام شروع کر دیا. ...

    Jul 01, 2022 | 22:19
  • ایل پی جی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافے کا اعلان

    Jul 01, 2022 | 21:06
  • سپریم کورٹ: مجموعی طور پر پی ٹی آئی کے مؤقف کی جیت ہوئی ہے، ...

    Jul 01, 2022 | 19:52
  • انتخابات کے نتائج تسلیم کریں گے، نمبرز نہ ہوتے تو گھر چلا ...

    Jul 01, 2022 | 19:47
  • حمزہ شہباز وزیراعلیٰ رہیں گے، دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو ...

    Jul 01, 2022 | 19:40
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • قومی اسمبلی سے وفاقی بجٹ کی منظوری

    Jul 01, 2022
  • نیا کھٹکا 

    Jul 01, 2022
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی پیاری ...

    Jul 01, 2022
  • ’’سب چلتاہے‘‘ کے عادی ہم لوگ

    Jul 01, 2022
  • عاطف رانا کا خواب!!!

    Jun 30, 2022
  • 1

      عوامی خدمت کے دعوے اور عالمی استحصالی نظام کا شکنجہ 

  • 2

    قیامِ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کا لوگو جاری

  • 3

    آرمی چیف سے چینی خارجہ امور کمیشن  کے ڈائریکٹر کی ملاقات

  • 4

    خود انحصاری کیلئے جامع قومی پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت

  • 5

    پاکستان میں اقلیتوں کو  تمام شہری حقوق حاصل ہیں 

  • 1

    جمعۃ المبارک یکم ذی الحج   ،   1443ھ،یکم جولائی 2022 ء

  • 2

    جمعرات ،   1443ھ،30 جون 2022 ء

  • 3

    بدھ   ،29  ذیقعد 1443ھ،29 جون 2022 ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • 18مقبوضہ ریاست  جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال 

    Jul 01, 2022
  • مائیں کہاں جائیں

    Jul 01, 2022
  • بس نیت کر لیں

    Jul 01, 2022
  • ملفوظاتِ مرشد ِؒ خواجہ غریب نوازؒمیں باب العلمؓ

    Jul 01, 2022
  • اب ملک‘ سسٹم اور عوام پر رحم کھایئے

    Jul 01, 2022
  • ملازمت پیشہ خواتین کو درپیش چیلنجز…

    Jul 01, 2022
  • حقیقت شناسی

    Jul 01, 2022
  • انور عزیز چانڈیو سندھ کا سفیر 

    Jul 01, 2022
  • چوں چوں ، چاں چاں 

    Jul 01, 2022
  • غربت، فکری مغالطے اور سبز باغ  

    Jul 01, 2022
  • 1

    نئی نسل کو بھکاری مت بنائیں

  • 2

    عمران خان صاحب سے مخلصانہ اپیل

  • 3

    یونیورسٹی کے دوست۔۔۔۔

  • 4

    بے نیاز حکمران 

  • 5

     تھانہ گوجرخان کے مشہور مقدمہ  قتل کا فیصلہ، ملزمان بری

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

     حکمت 

  • 2

    جواہراتِ حدیث

  • 3

    خادموں سے حسنِ سلوک 

  • 1

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    اتحاد ایمان نظم و ضبط

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    بال جبریل

  • 2

    نیازمانہ نئے صبح و شام پیداکر

  • 3

    فرمودہ اقبال  

  • 4

    بال جبریل

  • 5

    فرمودہ اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2022 | Nawaiwaqt Group