جج کا ایماندار ہونا کافی نہیں، قانون پر عبور بھی ہونا چاہئے: جسٹس عمر عطا بندیال
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آئین کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ ملزمان کو ملنے والی سزائوں میں کمی پر عدلیہ کو تشویش ہے۔ ضلعی عدلیہ کے ججز قانون پر گرفت کے ذریعے انصاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔جوڈیشل افسران اپنے فیصلوں کے ذریعے عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔ فاضل چیف جسٹس نے ملکی عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ ویڈیو لنک کے ذریعے ماتحت عدلیہ کے ججوں کے ویڈیولنک کے ذریعے تربیتی پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام سے ججز کی تربیت میں مدد ملے گی۔ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے ویڈیو لنک کے ذریعے سیشن اور سول ججوں کے آن لائن تربیتی پروگرام کا افتتاح کردیا۔ افتتاح کے موقع پر جوڈیشل اکیڈمی کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سائلین کو انصاف کی فوری فراہمی جوڈیشل افسروں کی آئینی ذمہ داری ہے۔ اس طرح کے تربیتی پروگراموں سے مقصد کے حصول میں مدد ملے گی۔ ثناء نیوز کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے علم میں اضافہ کیاجا سکتا ہے۔ اچھے جج کیلئے محض ایماندار ہونا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اسے قانون کے علم پر بھی مکمل عبور حاصل ہونا چاہیئے اور علم و آگہی میں اضافہ کیلئے جدید آلات کا استعمال ازبس ضروری ہے۔ انہوں نے کہا اکیڈمی کے معاملا ت میں انکی دلچسپی اس لئے ہے کہ یہاں سے جوڈیشل افسران کو بہترین تربیت فراہم کی جاتی ہے اور ویڈیو لنک کے ذریعے ججوں کے ساتھ شیئرنگ کے عمل میں مزید آسانیاں پیدا ہونگی۔