نوازشریف کے بھارت جانے پر فوج کے تحفظات نہیں‘ اس نے ماضی میں مداخلت کی نہ اب کر رہی ہے : پرویز رشید
لاہور (ثناء نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی کو جہاں سے بھی خطرہ ہوگا اس کا دفاع کیا جائیگا اور اسی زبان میں جواب دیا جائیگا جس میں کوئی بات کرنا چاہے گا۔ بھارت کے ساتھ تعلقات یا وزیراعظم نواز شریف کے بھارت جانے سے متعلق فوج کی جانب سے کوئی تحفظات نہیں ہیں، فوج نے نہ ماضی میں دخل اندازی کی اور نہ اب کررہی ہے، وہ ملک کی سلامتی و قومی ترقی کیلئے مکمل طور پر حکومتی پالیسیوں کے ساتھ ہے۔ ماضی میں اگر مشرف نے ذاتی حیثیت میں کوئی شرارت کی تو اسکا خمیازہ انہیں بھگتنا بھی پڑا۔ ان جیسی سوچ اگر اب بھی دو چار بندوںمیں ہوگی تو وہ تبدیل ہوگئی ہوگی۔ عمران خان کی باتوں کو زیادہ اہمیت نہیں دینا چاہئے، بدقسمتی سے میڈیا نے اظہار رائے کی آزادی کیبل آپریٹروں کے سپرد کردی ہے لیکن یہ حق انہیں نہیں دیا جاسکتا۔ ماضی کی تلخیوں کو پس پشت ڈال کر ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو آگے بڑھانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ وزیراعظم کے دورہ بھارت اور مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں زندہ رہنے کیلئے ہمسایوں کے ہاں آنیوالی تبدیلیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان انتخابات میں بھارتی عوام کے فیصلے کا اسی طرح احترام کرتا ہے جس طرح اس نے امریکہ، انگلستان، چین و دیگر ممالک میں ایسی تبدیلیوں کا احترام کیا۔آئندہ پانچ سال بھارت میں انہی حکمرانوں کو ملک چلانا ہے جنہیں عوام نے منتخب کیا ہے اور پاکستان کو بھی انہی کے ساتھ بیٹھنا ہے۔ حکومت تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہاں ہے۔ ہمیں ماضی کے حادثات، تلخیوں اور قرب کو نظر انداز کرکے مستقبل کو خوشگوار بنانا ہے اور نئی نسل کا مستقبل بہتر بنانے کیلئے ماضی کی تلخیوں کی ان زنجیروں کو ہمیں توڑنا پڑیگا۔ انہوں نے کہاکہ ہاتھ جھٹکنے والے مشرف کو پھر واجپائی کے گھٹنے پکڑنے پڑے جسے سب نے دیکھا۔ ہم اپنے اعمال کے جوابدہ ہیں، دنیا ہمیں ہمارے اعمال سے جانچتی ہے۔ پاکستان کے عوام کا مقدر اور تقدیر و مستقبل ہمارے اعمال سے وابستہ ہے ہمیں اپنے اعمال کو ٹھیک رکھنا ہے۔ اگر کوئی پاکستان سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ویلکم کہیں گے اور اگر کوئی جنگ چاہتا ہے تو اسے اسی زبان میں بات ہوگی۔ طالبان میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو مذاکرات چاہتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو مذاکرات نہیں چاہتے۔جو جیسے چاہے گا اسے اسی رنگ میں دیکھیں گے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے اور نہ ہی ایسا کوئی خدشہ ہے، عمران خان ماضی میں بھی جھوٹ بولتے رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سرگودھا میں ڈالے گئے ووٹوں سے زیادہ ووٹ نکلے۔ الیکشن کمشن نے جانچ پڑتال کے بعد ان کے اس دعوے کو غلط قرار دیدیا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان خود اپنا ہی مہرہ بنے ہوئے ہیں، جس شخص نے خیبرپی کے میں بلند و بانگ دعوے کئے اور 90دن میں تبدیلیاں لانے کا کہا وہ اب خیبرپی کے کی حکومت کو بنی گالہ بیٹھ کر کنٹرول کرتے ہیں۔ وہ اپنی کارکردگی بتانے کیلئے خیبرپی کے میں جلسہ کرنے کی بجائے فیصل آباد میں جلسہ کرتے ہیں۔