زبیر احمد خان کی بازیابی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیزپر مشتمل بنچ کے روبرو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے سابق مشیر زبیر احمد خان کی بازیابی کیلئے دائرپٹیشن پرعدالت عالیہ نے پولیس کو حکم دیا کہ جیوفینسنگ اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے ملزمان کے خاکے تیار کئے جائیں اور31مارچ کو مغوی کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا جائے کو سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جلیل اختر کے علاوہ ایس پی پوٹھوہار محمد وقاص اور اے ایس پی کینٹ سرکل انعم شیر عدالت میں موجود تھے سماعت کے موقع پر سیکرٹری دفاع و سیکرٹری داخلہ کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں مغوی کے لاپتہ ہونے سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا گیادرخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ڈی جی انٹی کرپشن اور ڈی جی ایف آئی اے بھی زبیراحمد خان کے اغواء سے متعلق اپنی لاعلمی ظاہر کر چکے ہیں مگر آج تک بازیابی میں پیشرفت بھی نہیں ہو سکی جس پر عدالت میں موجود ایس پی پوٹھوہار وقاص خان نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ تفتیش کی جارہی ہے اور تمام ممکنہ وسائل استعمال کئے جارہے ہیں عدالت نے پولیس کو مغوی کی بازیابی اور سراغ لگانے کیلئے 31 مارچ تک مہلت دیتے ہوئے تفتیش میں جیو فینسنگ نادرااور ماڈرن ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ہدایت کردی مغوی کے بیٹے سعد احمدنے اپنے والد کی بازیابی کیلئے پٹیشن دائر کر رکھی ہے ۔