
حالیہ دنوں میں دوبارہ سے بلوچستان میں پاک فوج اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ابھی گزشتہ ماہ سکیورٹی اداروں نے ایک خاتون سے خود کش جیکٹ برآمد کی ہے اور کالعدم بلوچ تنظیم کس طرح خواتین کو اپنے گھناؤنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے یہ واضح ہو جاتا ہے۔بلوچستان میں بد امنی کو ہوا دینے میں بھارت کا بنیادی کردار ہے۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی مالی مدد کر رہی ہے تا کہ پاکستان میں بد امنی کو فروغ دیا جا سکے اور مقبوضہ کشمیر کی ہزیمت کا بدلہ بلوچستان کے ذریعے اتارا جا سکے۔ لیکن بزدل دشمن یہ بھول جاتا ہے کہ کشمیر میں پاکستان کشمیریوں کی مسلمان ہونے کے ناتے صرف اخلاقی مدد کر رہا ہے اور کشمیر میں بھارت کی دس لاکھ سے زائد فوج تعینات ہے جبکہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور مٹھی بھر شدت پسندوں کے علاوہ بلوچستان ایک پر امن خطہ ہے جہاں کے باسی پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمنوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
پاک فوج اور دشمن کی ناکامی ملک میں حال ہی میں ہونے والے دہشت گردوں کے حملے ظاہر کرتے ہیں کہ ابھی ان سفاک دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا اور یہ دوبارہ فعال ہو کر ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ بھارت کو پاکستان کا امن ایک آنکھ نہیں بھا رہا۔ اس کی کسی طرح کوشش ہے کہ پاکستان کو پھر سے بد امنی کی جانب دھکیل دیا جائے۔لیکن پاک فوج کی بے بہا قربانیوں کا ثمر ہے کہ ملک میں اس وقت امن و امان قائم ہے اور یہ ملک دشمن عناصر دوبارہ سے ملک کا امن تباہ کرنے کے درپے ہیں لیکن وہ یہ بھول رہے ہیں کہ ان کا واسطہ ایک بہادر افواج اور دنیا کے بہترین جاسوس ادارے سے ہے جس سے وابستہ ایک ایک سپاہی ملک پر مر مٹنے کے لیے تیار ہے اور ملک کی بنیادوں کو نقصان پہنچانے والوں کو واصل جہنم کرنے کے لیے ہمہ وقت چوکس ہیں اور اس طرح کی وارداتیں کر کے وہ پاکستان کو کمزور کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔
اس میں کوئی دو رائے ہے ہی نہیں کہ ان علیحدگی پسندوں کو وطن عزیز میں مقیم کچھ غدار اور بھارت کی خفیہ ایجنسی را کی مدد حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ یہ کارروائیاں کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ بھارت چاہتا ہے کہ خطے میں اس کی بالا دستی رہے سب ملک اس کے باج گزار بن کر رہیں اوراپنے اسی گھناؤنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بھارت نے پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے خلاف ریشہ دوانیاں شروع کر رکھی ہیں۔پچھلے کچھ ماہ میں ہماری خفیہ ایجنسیوں نے بلوچستان میں متعدد دہشت گردی کی وارداتیں اپنی جان دے کر ناکام بنائیں ہیں اور نا مساعد حالات میں دشمن کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ اسی بلوچستان سے ہی بھارت کا بدنام زمانہ دہشت گرد کلبھوشن بھی ہماری خفیہ ایجنسیوں نے گرفتار کیا تھا جو بلوچستان میں دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں مطلوب رہا۔کلبھوشن خود اعتراف کر چکا ہے کہ کس طرح وہ بلوچستان میں علیحدگی کا بیچ بونے کی کوشش کررہا تھا جسے ہماری خفیہ ایجنسیوں کی شبانہ روز محنت نے ناکام بنا کر بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے پیش کیا۔
بھارت کی خفیہ ایجنسی عام شہریوں کو شہید کروا رہی ہے تا کہ دنیا میں یہ تاثر دیا جا سکے کہ پاکستان محفوظ ملک نہیں یا یہاں کسی کا جان و مال محفوظ نہیں لیکن را کی یہ خواہش پوری نہیں ہو پا رہی کیونکہ اس کی راہ میں آئی ایس آئی اور پاک فوج حائل ہیں جو اس کے مذموم ارادوں کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت چوکس ہیں۔ اب بھارت کی کوشش ہے کہ پاکستان میں موجود چند غداروں کو دوبارہ سے ٹاسک دے کر پاکستان کو بد امنی کا گہوارہ بنایا جائے لیکن اس کا یہ خواب کبھی شرمندۂ تعبیر نہیں ہونے والا کیونکہ جب تک پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں اور پاک فوج موجود ہے تب تک بھارت کی اس طرح کی تمام کوششیں ان شاء اللہ ناکامی کے گڑھے میں دفن ہوں گی۔
بلوچستان میں ایک عرصے سے علیحدگی پسند سرگرم ہیں اور جو بلوچ نوجوانوں کو ریاست پاکستان کے خلاف ورغلا کر اپنے ساتھ ملانے کی کوششیں کر رہے ہیں لیکن انھیں فنڈنگ اور اسلحے کی فراہمی ایران اور افغانستان کے راستے بھارت کی خفیہ ایجنسی را کر رہی ہے تا کہ پاکستان میں بد امنی ہو اور پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ خلفشار کا شکار رہے۔ کچھ کوگوں کی خواہش ہے کہ بلوچستان اور کے پی کے میں بد امنی کا ماحول دوبارہ سے پیدا کر کے پاکستان کو بدامنی کا شکار کیا جائے۔ اس کے لیے ہماری سول حکومتوں کو بھی کام کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ بلوچستان کے مسائل پر گہری نظر رکھیں تا کہ بلوچستان میں محرومیوں کا خاتمہ ہو سکے،وہاں ترقی کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔پاک فوج نے اس ضمن میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔وہاں ریکوڈیک کا منصوبہ پاک فوج کی ذاتی دلچسپی کی بدولت شروع ہوا اور پھر اس پر عائد جرمانہ ختم کرایا تاکہ بلوچستان کی عوام اس منصوبے کے ثمرات سے مستفید ہو سکے۔ بلوچستان کے لوگوں کے مسائل کو ان کے وسائل کے ذریعے حل کرنا ہو گا۔