Waqt News
Saturday | May 27, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • فواد چوہدری کا جہانگیر ترین سے ٹیلیفونک رابطہ
  • عمران خان نے اپنی نااہلی کی صورت میں پارٹی سربراہ کے نام کا اعلان کردیا
  • فی الحال سیاست کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، فواد چوہدری
  • ناسا کی مریخ پر رضاکاروں کو بھیجنے کی تیاری اختتامی مراحل پر
  • ملک میں سونا مہنگا ہوگیا

تھرڈ آپشن سے بچنے کیلئے سیاسی قیادتوں کی بصیرت کا امتحان 

Mar 25, 2023 6:49 AM, March 25, 2023
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

پاکستان الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے التواء کے بعد جہاں ملک میں سیاسی انتشار اور عدم استحکام بڑھنے کا اندیشہ لاحق ہو چکا ہے‘ وہیں سنگین آئینی بحران اور ادارہ جاتی ٹکرائو کے آثار پیدا ہوتے بھی نظر آرہے ہیں۔ یہ صورتحال ہماری قومی سیاسی اور ادارہ جاتی قیادتوں کیلئے بہرصورت لمحۂ فکریہ ہونی چاہیے کیونکہ ملک میں پیدا ہونیوالے ان حالات سے پورا سسٹم بھی دائو پر لگ سکتا ہے اور ملک کی سلامتی کے درپے ہمارے سفاک و مکار دشمن بھارت کو بھی اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کا موقع مل سکتا ہے۔ گزشتہ ایک سال سے نشوونما پانے والے سیاسی انتشار کا نقصان ہمیں پہلے ہی ملکی معیشت کے کمزور ہونے کی صورت میں اٹھانا پڑ رہا ہے۔ آئی ایم ایف ہمیں اپنی ناروا شرائط کے ساتھ مزید جکڑنے کی کوششوں میں ہے اور ہمارے ایٹمی پروگرام کے بدخواہ عناصر بھی ہماری اندرونی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے صف بندی کرتے نظر آرہے ہیں۔ اس لئے آج ہمیں قومی سیاست میں ذاتی سیاسی مفادات اور اپنی اپنی انائوں سے ہٹ کر قومی اتحاد و یکجہتی کی جانب توجہ دینا ہوگی۔ اس کیلئے بہرصورت تمام قومی سیاسی اور ادارہ جاتی قیادتوں کو ملکی سلامتی کے تقاضوں اور قومی مفادات کے تناظر میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ 

فواد چوہدری کا جہانگیر ترین سے ٹیلیفونک رابطہ

اس حوالے سے وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز یوم پاکستان کے موقع پر اپنے ٹویٹر پیغام میں خود احتسابی اور اتحاد و یکجہتی پر زور دیا اور اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کے ازالہ کیلئے تمام قومی سیاسی قیادتوں سے آگے بڑھنے کا تقاضا کیا اور وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ‘ مریم اورنگزیب اور اعظم نذیر تارڑ نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے سیاسی ڈائیلاگ پر آمادگی کا اظہار کیا اور کہا کہ جمہوری نظام کو چلنے دیں اور تیسرے آپشن کیلئے حالات سازگار نہ بنائیں۔ اسکے برعکس عمران خان کی زیرصدارت زمان پارک لاہور میں منعقدہ پی ٹی آئی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے التواء سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے وکیل سید علی ظفر نے جمعۃ المبارک کے روز عدالت عظمیٰ میں آئینی درخواست دائر بھی کر دی۔ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پارلیمنٹ میں انتخابات ملتوی کرنے کی خواہش کا اظہار ہوتے ہی الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر دیئے۔ یہ آئینی اور قانونی فیصلہ نہیں۔ الیکشن کمیشن نے آئین کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے مینار پاکستان لاہور میں منعقد ہونیوالے پی ٹی آئی کے جلسے میں سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی کا بھی خصوصی اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس سے بادی النظر میں یہی تاثر پختہ ہو رہا ہے کہ اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کیلئے پی ٹی آئی سپریم کورٹ اور حکمران اتحادی جماعتیں الیکشن کمیشن پر تکیہ کئے بیٹھی ہیں جس سے ان ریاستی اداروں کے متنازعہ بننے کا بھی امکان ہے اور انہیں ایک دوسرے کے مدمقابل لانے کی سوچ کے تحت ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور انصاف کی عملداری کے تصور پر بھی زد پڑ سکتی ہے۔ 

عمران خان نے اپنی نااہلی کی صورت میں پارٹی سربراہ کے نام کا اعلان کردیا

آئین پاکستان میں تو ریاستی انتظامی اداروں کے اختیارات اور انکی حدود و قیود متعین ہیں۔ اگر تمام ادارے اپنی حدود و قیود میں رہ کر فرائض منصبی ادا کریں تو سسٹم کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہو سکتا اور نہ ہی ادارہ جاتی ٹکرائو کی کوئی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارا ماضی بھی اس معاملہ میں بری مثالیں قائم کر چکا ہے۔ ہمارے سیاسی قائدین اپنی اپنی مفاداتی سیاست اور اقتدار میں شیرینی حاصل کرنے کیلئے ماورائے آئین اقدام کی راہ ہموار کرتے اور اس کیلئے جرنیلی آمروں کو اپنے کندھے پیش کرتے رہے جبکہ ہماری عدلیہ نے نظریۂ ضرورت ایجاد کرکے ماورائے آئین اقدامات کو آئینی اور عدالتی تحفظ دینے کے راستے نکالے۔ چنانچہ اس وطن عزیز کے تقریباً 35 سال جرنیلی آمریتوں کی نذر ہو گئے اور بدقسمتی سے ہماری قومی سیاسی قیادتوں نے ابھی تک اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا۔ اسکے باوجود کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوششوں میں ماورائے آئین اقدام کے تحت جمہوریت کی بساط لپیٹے جانے کے بعد باہم دست و گریباں انہی سیاسی قیادتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر بحالی ٔ جمہوریت کی طویل اور انتہائی کٹھن جدوجہد بھی کرنا پڑی ہے‘ پھر بھی وہ جمہوری نظام کو ایک دوسرے کو قبول اور برداشت کرنے کے روادار نہیں اور آج بھی وہ اپنی اپنی مفاداتی سیاست کے اسیر ہو کر ماضی جیسے ماورائے آئین اقدام کے راستے نکالتے نظر آرہے ہیں۔ اس میں یقیناً پی ٹی آئی اور اسکے قائد عمران خان کی جارحانہ اور ریاستی اداروں اور انکی قیادتوں کو رگیدنے والی سیاست کا زیادہ عمل دخل ہے جو حصول اقتدار اور پھر اپنے اقتدار کی طوالت و استحکام کیلئے تمام ریاستی اداروں بالخصوص عدلیہ اور افواج پاکستان کی مکمل معاونت حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں اور جب کبھی انہیں اپنی یہ خواہش پوری ہوتی نظر نہیں آتی تو لٹھ لے کر متعلقہ ادارے کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ انکے اس طرز سیاست سے ہی ملک میں محاذآرائی اور سیاسی عدم استحکام کی فضا پیدا ہوئی اور انکے ’’عتاب‘‘ کی زد میں آنیوالی ادارہ جاتی قیادتوں کو بھی اپنی عزت و آبرو اور ادارے کی توقیر کو محفوظ کرنے کی فکرلاحق ہوئی۔ عمران خان اپنے مخالف سیاست دانوں کے ساتھ افہام و تفہیم کے دروازے پہلے ہی بند کرچکے ہیں اور اس زعم میں مبتلا ہیں کہ انکے بیانیوں کی عوام میں پذیرائی اور اسکے نتیجہ میں عوام میں بڑھتی ہوئی اپنی مقبولیت کے زور پر وہ پورے سسٹم کو اپنی من مرضی کے مطابق چلانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ 

فی الحال سیاست کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، فواد چوہدری

عمران خان کی اسی سوچ نے درحقیقت ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور انصاف کی عملداری کے تصور کو پنپنے نہیں دیا اور ہر کسی کو اپنے مقاصد کیلئے آئین و قانون کو موم کی ناک بنانے کا موقع مل رہا ہے۔ بے شک آئین کا تقاضا تحلیل شدہ صوبائی اسمبلیوں کے 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کا ہے تاہم ملک میں ایسے ناگزیر حالات پیدا ہو جائیں جن کے باعث 90 روز کے اندر انتخابات کا آئینی تقاضا پورا کرنا ممکن نہ رہے تو اسی آئین کے تحت کوئی متبادل راستہ نکالا جا سکتا ہے جس کیلئے پارلیمنٹ کا فورم موجود ہے۔ اس تناظر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی و انتظامی اداروں کی جانب سے ملکی معیشت و سلامتی کو لاحق جن خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے‘ اسکی بنیاد پر آئین کی متعلقہ دفعات میں ترامیم کرکے انتخابات کے 90 دن کے اندر لازمی انعقاد کی پابندی ختم کی جا سکتی ہے۔ اس کیلئے یقیناً قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جس کے ذریعے عام انتخابات کے ایک ہی دن انعقاد پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکتا ہے۔ اگر مفاداتی سیاست میں آئینی ریاستی اداروں کو ایک دوسرے کے مدمقابل لانے کی کوشش کی گئی تو سسٹم کو تاراج کرنیوانے والے تھرڈ آپشن کے راستے ہی کھلیں گے۔ یہی آج ہماری قومی سیاسی قیادتوں کی بصیرت کا امتحان ہے۔ وہ افہام و تفہیم سے کام لیں گے تو سسٹم کے ثمرات سے مستفید ہوتے رہیں گے بصورت دیگر انہیں بحالی ٔجمہوریت کی ماضی جیسی کٹھن اور قربانیوں سے لبریز تحریک کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ 

ناسا کی مریخ پر رضاکاروں کو بھیجنے کی تیاری اختتامی مراحل پر

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • اسد عمر کا ”اچھے دنوں“ کا انتظار 

    May 26, 2023
  • میڈیا ٹاک اس لیے نہیں کر رہا کہ میں تحریک انصاف کو چھوڑ رہا ...

    May 26, 2023 | 22:16
  • جتھّے اور مچھر 

    May 26, 2023
  • ٹیلی نار کو پی ٹی سی ایل نے خرید لیا.

    May 27, 2023 | 15:06
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے معاونِ خصوصی شزا فاطمہ خواجہ ...

    May 27, 2023 | 13:28
  • ٹک ٹاک نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹ متعارف کرا دیا

    May 27, 2023 | 13:21
  • پی ٹی آئی کیخلاف متعدد مقامات پر دیوار شرم بنادی گئیں

    May 27, 2023 | 13:15
  • کور کمانڈر ہاؤس حملہ؛ سینیٹر اعجاز چوہدری کی آڈیو لیک

    May 27, 2023 | 13:07
  • جی ایچ کیو راولپنڈی : ایک اور شرپسند کی شناخت ہو گئی.

    May 27, 2023 | 12:55
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • برین واشنگ 

    May 27, 2023
  • سیاسی کشیدگی میں عام آدمی کو نظرانداز نہ کریں!!!!

    May 27, 2023
  • اسد عمر کا ”اچھے دنوں“ کا انتظار 

    May 26, 2023
  • جتھّے اور مچھر 

    May 26, 2023
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلّم کی پیاری ...

    May 26, 2023
  • 1

    9 مئی کے مجرموں کیخلاف وزیراعظم اور آرمی چیف کا دوٹوک اعلان

  • 2

    بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب

  • 3

    یوم تکریم شہدائے پاکستان ۔ قوم کی ہر آنکھ اشکبار

  • 4

    حکومت کا تحریک انصاف پر  پابندی عائد کرنے پر غور

  • 5

    معاشی اہداف پورے نہ ہوسکے

  • 1

       ہفتہ‘ 6  ذیقعد‘  1444ھ‘ 27  مئی 2023ء

  • 2

       جمعۃ المبارک‘ 5   ذیقعد‘  1444ھ‘ 26  مئی  2023ء

  • 3

    جمعرات ، 4 ذیقعد، 1444ھ، 25 مئی 2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ’’راز اخوت کی محافظ، مائیں اور مائوں جیسی !‘‘

    May 27, 2023
  • تحریک انصاف پر پابندی کے امکانات

    May 27, 2023
  • ترقی کے بنتے بگڑتے زینے

    May 27, 2023
  • استحکامِ پاکستان

    May 27, 2023
  • مولے نوں مولا نہ مارے

    May 27, 2023
  • مرزا غالب کا سفرِ کلکتہ، یادوں کا گلدستہ

    May 27, 2023
  • ’’کاغان ہاوس کا چراغ‘‘

    May 27, 2023
  • علاج …ڈرماٹالوجسٹ

    May 27, 2023
  • پاپولر سیاست کا انجام

    May 27, 2023
  • یوم تکریم شہدا،ایک عہد مصمم

    May 26, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

      فضائل حج و عمرہ 

  • 2

    درود پاک کے لیے حکم الٰہی

  • 3

    جرأتِ اظہار

  • 1

    ڈھاکہ 31 مارچ 1948

  • 2

    فرمانِ قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    پریس کانفرنس 14 جولائی 1947

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    بالِ جبریل

  • 2

    فرمودہ اقبال

  • 3

    فرمودات اقبال

  • 4

    بالِ جبریل

  • 5

    فرمودہ اقبال

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group