موسمیاتی تبدیلیاں اور کرۂ ارض کا مستقبل
اس وقت دنیا کے تمام خطے اور ممالک موسمیاتی تبدیلیوں سے بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستان اس سلسلے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ اقوام متحدہ سمیت تمام اہم بین الاقوامی ادارے اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ عالمی برادری کو اس بات کا احساس دلایا جائے کہ سب مل کر کی جانے والی کوششوں کے ذریعے ہی اس عفریت پر قابو پاسکتے ہیں۔ اسی حوالے سے اقوام متحدہ کے تحت بین الحکومتی پینل برائے کلائمٹ چینج نے ’آب وہوا میں تبدیلی‘ پر اپنی نئی تجزیاتی رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس کیفیت کو ٹک ٹک کرتے ہوئے ایک بم سے تشبیہ دی گئی ہے۔ اس صورتحال میں بااثر ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ آب و ہوا میں تبدیلی کے منفی اثرات پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کریں۔ رپورٹ کے اجراء پراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ انسانیت برف کی ایک پتلی تہہ پر کھڑی ہے جو تیزی سے پگھل رہی ہے۔ اب بھی ہم کرۂ ارض کو اوسط دو درجے مزید گرم ہونے سے بچاسکتے ہیں۔دنیا بھر کے سائنسدانوں اور ماہرین کی مدد سے تیار کی جانے والی اس رپورٹ میں جو تحقیقی مقالے اور مطالعے پیش کیے گئے ہیں ان پر نہایت سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے بڑے اور سخت اقدامات نہ کیے گئے تو کرۂ ارض کا مستقبل مزید خطرات میں گھر جائے گا۔ اس سلسلے میں بڑے ممالک کو سب سے زیادہ کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ انھی کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیاں اس حد تک پہنچ گئی ہیں کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں کروڑوں لوگ ہر سال ان کی قیمت ادا کرتے ہیں۔