تونسہ پولیس کی منشیات کے خلاف کارروائی
منشیات کی سمگلنگ اور اس کا استعمال کسی بھی معاشرے میں زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال سے ہماری نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے اور اس کے اثرات سکولز و کالج تک پھیلے ہوئے ہیں۔ منشیات کی پیداوار اور نشے میں استعمال کی مختلف صورتیں اور ان کے نتیجے میں اثر انداز ہونے والے عوامل انسانی زندگی کو بے حد نقصان پہنچاتے ہیں۔ بعض لوگ پریشانیوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے منشیات کا بے جا دریغ استعمال کرتے ہیں نشے کو چھوڑنے کا احساس پیدا ہو بھی جائے تو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ منشیات انسان کے ذہن‘ دل‘ جسم اور اخلاق کے علاوہ اجتماعی معاشرتی زندگی کو بھی اپنے برے اثرات کی بدولت تباہ و برباد کر دیتا ہے۔ نشے کا استعمال کرنے والے افراد حقیقت میں بزدل اور کمزور قوت ارادی کے مالک ہوتے ہیں بعض اوقات بے چینی اور اضطرابی کیفیت بھی انسان کو نشے میں مبتلا کرنے کا سبب بنتی ہے۔ کہا جاتا ہے کوئی بھی غیر قانونی کام قانون کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہوتا۔ اچھے اور برے لوگ ہر شعبے میں پائے جاتے ہیں۔ پولیس کے شعبہ میں بعض اہلکار منشیات فروشی اور دیگر جرائم میں ملوث پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے جرائم اور جرائم پیشہ لوگوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اس شعبہ میں ایسے اہلکاروں کی بھی کمی نہیں جو جرائم کے خاتمہ کے لئے خلوص دل سے کوششیں کرتے ہیں اور اپنے محکمے کا نام بلند کرتے ہیں چونکہ یہ لوگ ذاتی مفادات سے عاری ہوتے ہیں اس لئے کامیابی ان کا مقدر بن جاتی ہے ضلع ڈیرہ غازیخان کے تھانہ تونسہ شریف میں تعینات ڈی ایس پی سعادت علی اور ایس ایچ او صدر تونسہ شاہد رضوان چاند اور اے ایس آئی آصف چانڈیہ نے تحصیل تونسہ کی تاریخ میں بڑی کارروائی کر کے 57 کلو چرس کار سوار محمد رمضان پٹھان سے برآمد کر لی یقیناً یہ گاڑی پشین سے ہوتی ہوئی مختلف تھانوں سے ہو کر پل 22000 پر پہنچی جہاں چیک پوسٹوں پر تعینات عملہ مستعد تھا انہوں نے اسے گرفتار کر کے قانونی کارروائی شروع کی اور مزید نیٹ ورک میں ملوث افراد کی تلاش شروع کر دی ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈی پی او ڈیرہ غازیخان اختر فاروق منشیات کے خلاف بھرپور کارروائی پر ڈی ایس پی تونسہ شریف سعادت علی ایس ایچ او صدر تونسہ شاہد رضوان اے ایس آئی آصف چانڈیو کو تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقدی انعام سے نوازے تاکہ دیگر پولیس آفیسر ار اہلکار بھی منشیات کے خلاف بھرپور کارروائی کیلئے متحرک ہوں۔ شاہد رضوان نہ صرف متحرک پولیس افسر ہیں بلکہ انہوں نے شعر و ادب کی دنیا میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ان کا شعری مجموعہ بھی منظرعام پر آ چکا ہے۔ جس تھانے میں ان کی تعینات ہوئی وہاںسے ہمیشہ خوشگواریادوں کے ساتھ رخصت ہوئے۔