وزیراعظم عمران خان نے حزب اختلاف کی طرف سے وفاقی دارالحکومت کی طرف ملین مارچ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ لوگ کچھ بدعنوان خاندانوں کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔ پیر کے روز وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ د نیا میں کوئی ایک بھی تحریک ایسی نہیں رہی ہے جس کا مقصد ایک خاندان کی بدعنوانی کو تحفظ فراہم کرنا رہا ہو۔پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے طویل دھرنے کے دوران اپنے لئے تیار کیے گئے خصوصی کنٹینر کی پیشکش کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنی تحریک انتخابی دھاندلی کے خلاف شروع کی تھی اور بعد میں پاناما پیپرز کے معاملے پر احتجاج کیا۔قومی احتساب بیورو کی طرف سے جاری مقدمات کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کا پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات شروع کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مقدمات2016 ء میں پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت نے شروع کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نیب نچلی سطح کے بدعنوان افراد کی بجائے بدعنوانی میں ملوث بڑے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔وزیراعظم نے کہاکہ صرف بڑے لوگوں کو پکڑ کر ہی بدعنوانی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے گی تو عمران خان نے استفسار کیا کہ انہیں کس قانون کے تحت بیرون ملک جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024