اسلامو فوبیا کی روک تھام کیلئے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے: سراج الحق
لاہور(خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے سعودی عرب کے شہر دمام میں پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی اور صرف سات ماہ میں ہی عوام حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں ۔ سودی نظام کے خاتمہ کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کریں گے ۔ پاک بھارت کشیدگی کے خاتمہ اور خطے میں مستقل قیام امن کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ افغانستان کے معاملات میں پیشرفت خوش آئند ہے ۔ پرامن افغانستان خوشحال پاکستان کے لیے ضروری ہے ۔ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ بجلی ، گیس ، تیل اور اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں آسمان کو چھور رہی ہیں اور مہنگائی کے مارے عوام حکمرانوں کی جان کو رو رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی مہنگائی کے خلاف عوام کی موثر آواز بنے گی اور اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی ۔سراج الحق نے کہاکہ حکومت کو وعدہ خلافی اور رات گئی بات گئی کا رویہ چھوڑ کر الیکشن سے پہلے عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا ۔ حکومت کے پاس وقت ہے کہ اپنا قبلہ درست کرکے پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کے وعدوں کو نبھائے۔ نیوز ی لینڈ میں مسلمانوں کے قاتل کو فوری سزا ملنی چاہیے اور نیوزی لینڈ حکومت کودہشت گردی روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں ۔ دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے نمازیوں کی شہادت کو گھنائونا جرم قرار دیتے ہوئے کہاکہ یورپ اور مغرب میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف تعصب اور مسلمانوں پر حملے معمول کی بات ہے جس کا فائدہ اٹھا کر قاتل نے دہشتگردی کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب اسلام کے لازوال رشتے میں بندھے ہوئے ہیں ۔ حرمین شریفین دنیا بھر کے مسلمانوں کی عقیدت ومحبت کے مرکز ہیں ۔ بیت اللہ اور روضہ رسول ؐ کی عزت و تکریم اور تقدس کو بحال رکھنا ہر مسلمان کا فرض ہے ۔