ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کروڑوں کی کرپشن میں ملوث، ہوم ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ
گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی) ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ایک خفیہ رپورٹ میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ شیخ فرید کی کرپشن کے ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ مختلف سرکاری دفاتر کے افسران وملازمین‘ ٹھیکیداران‘ ہائوسنگ سوسائٹی مالکان کے خلاف ٹائوٹوں کے ذریعہ درخواستیں دلا کر انہیں بلیک میل کرنے اور کروڑوں روپے وصول کرنے کے بعد انکوائریاں فائل کرنے کے سنگین الزامات‘ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مذکورہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے خلاف اعلی سطح کی انکوائری تشکیل دینے اور اس کی رپورٹ آنے تک انہیں کسی انتظامی پوسٹ پر تعینات نہ کرنے کی سفارش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی 18 مارچ کو جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ شیخ فرید کرپشن میں مبتلا ہیں اور وہ اپنے فرنٹ مین اے ڈی ٹیکنیکل قاسم کے ساتھ مل کر مختلف محکموں کے افسران وملازمین کو پہلے بوگس درخواستوں کے ذریعہ کرپشن کے مقدمات میں ملوث کرتے ہیں بعد ازاں مک مکا کرکے انکوائریاں دبادی جاتی ہیں۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ اینٹی کرپشن کے ایک اسٹسنٹ ڈائریکٹرٹیکنیکل ندیم ابرار نے ایک انکوائری کے بعد واسا میں میگا کرپشن کی نشاندہی کی تھی ۔ شیخ فرید نے ملوث کرپٹ افسران سے مک مکا کرکے مبینہ بیس لاکھ روپے رشو ت وصول کی اور اس کیس کودبادیا جس پر انکوائری افسر نے احتجا ج کی کوشش کی تواسے دوسرے ریجن میں تبدیل کروا دیا۔علاوہ ازیں مذکورہ افسر نے سابق ڈی جی پی ایچ اے طارق کھوکھر کے خلاف اپنے ٹائوٹس کے ذریعہ درخواستیں دلائیں اور پچاس لاکھ روپے رشوت کا تقاضا کیا جبکہ طارق کھوکھر کے انکار پر رشوت میں ناکامی پر ان کے خلاف بے بنیادمقدمہ درج کرلیاگیا یہ صرف ذاتی رنجش کا شاخسانہ تھا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیاگیاہے کہ شیخ فرید اپنے ٹائوٹس کے ذریعہ ترقیاتی کاموں کے ٹھیکیداران اور ہائوسنگ سوسائٹی مالکان کے خلاف بھی بوگس درخواستوں پر انکوائریاں لگاتا ہے اور بعد ازاں مک مکا کرکے یہ فائل کردی جاتی ہیں اس کی مثال ہیڈ خانکی بیراج کا ٹھیکہ ہے جس میں کرپشن کے الزامات لگا کر ڈیسکان کمپنی سے دس ملین روپے کاتقاضا کیاگیا جب کہ ادا نہ کرنے پر اس انکوائری کو جان بوجھ کر تاخیر کا شکار کیاگیا اور ڈیڑھ سال تک مک مکا کا انتظار کرنے کے بعد بالآخر مایوس ہو کر اس انکوائری کو لاہور ہیڈ آفس بھجوا دیاگیا۔ اسی طرح مریدکے ناروال روڈ میں کرپشن کا مقدمہ درج کیاگیا جو بعدازاں دو کروڑ روپے رشوت لے کر کیس فائل کردیاگیا۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ مذکورہ افسر کے خلاف سیالکوٹ کی ایک پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹی کے ضمن میں انکوائری نیب میں چل رہی ہے اور آٹھ مارچ کو نیب کی طرف سے مذکور کو حاضری کانوٹس بھی جاری کیاگیاتھا۔ علاوہ ازیں شیخ فرید جب اے ڈی سی آر اوکاڑہ تعینات تھا تو اس نے غیر قانونی طور پر ایک ہزار کنال سرکاری اراضی ایک سیاستدان کو الاٹ کردی تھی۔