نیشنل ایکشن پلان پر شہباز شریف کے چیمبر جانے کو تیار ہوں۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی۔ بلاول نے نامناسب الفاظ ادا کئے مگر ان کو غدار یا مودی کا یار نہیں کہا جا سکتا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری۔
حکومت کے بعض اقدامات کی وجہ سے عالمی سطح پر ہمارا امیج بہتر ہو رہا ہے۔ پوری دنیا میں پاکستان کو امن دوست ملک کی حیثیت سے جانا جانے لگا ہے تو ایسی صورتحال میں دہشت گردی کیخلاف جنگ اور شدت پسندی کیخلاف بھرپور کارروائی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور قومی رہنمائوں کو یکجہت ہونا چاہئے۔ گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے حکومت کیخلاف بولتے ہوئے جس طرح چند وزرا کا تعلق کالعدم جماعتوں سے جوڑا اس کا بیرونی دنیا میں منفی تاثر گیا ہے۔ ہمارا دشمن پڑوسی پہلے ہی ہماری سالمیت کے درپے ہے۔ وہ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ وہ اس طرح کے بیانات کو اچھال کر عالمی سطح پر پاکستان کو دہشت گردی کے حوالے سے بدنام کرتا رہتا ہے۔ اس لیے ہمارے سیاستدانوں کو بیان دیتے ہوئے ملکی سلامتی کو بہرصورت مدنظر رکھنا وزیراطلاعات و نشریات بلاول زرداری کے اس بیان کے جواب میں ایک اچھا مفاہمتی بیان دیا کہ بلاول کو غدار یامودی کا یار نہیں کہا جا سکتا۔ یہ مفاہمت کا آئینہ دار ہے۔ امید ہے باقی سیاستدان بھی اس پر عمل کریں گے تاکہ دشمنوں کو ہمارے خلاف کچھ کہنے یا کرنے کا موقع نہ ملے۔ وزیر خارجہ نے بھی نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے حزب اختلاف کے قائد کے پاس خود چل کر جانے کا جو بیان دیا ہے وہ بھی خوش آئند ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے فوری اور موثر عملدرآمد پر کوئی دو آرا نہیں ہو سکتی۔ اس کے نفاذ کے لیے تمام سیاستدانوں کو یکجہت ہونا چاہئے تاکہ ملک سے دہشت گردی اور شدت پسندی کا خاتمہ ہو۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024