عطائے رب
جذبات دراصل حالات کا عکس لیے ہوتے ہیں‘ انسانی زندگی سے جڑے واقعات جب مشاہدات کے باعث داستانوں کا حصہ بنتے ہیں تو ان میں پنہاں سبق، درد اور الم ،حسرت ورشک اور ساتھ ساتھ بچھتاوے کے کاٹنے لئے ہوتے ہیں ایسے ہی جذبات کی مظہر یہ نظم ہے
یا تو مجھے ماں نہ بنایا ہوتا
یادکھ ایسا نہ دکھایا ہوتا
جو بکھیرنے تھیں میرے سب کلیاں
یا رب عطر ایسا نہ بنایا ہوتا
مجھے بخشا تھا ایسا گھرانہ
مجھے سونپا تھا خزانہ
پہرے پر خوف نہ بٹھایا ہوتا
اک آس جو دی مجھ کو
وہ خضر کی ہمراہی سے بڑی ہے
کاش تو نے پدر نوح نہ بنایا ہوتا
( ڈاکٹر رابعہ نذیر ، ملائشیائ)