برطانوی حکومت اور فارن کامن ویلتھ آفس بھارت کو مسئلہ کشمیر کے پرامن حل پر مجبور کرینگے: صدر مسعود
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں کو مل جل کر کام کرنا چاہیے ۔ مسئلہ کشمیر سب کا مسئلہ ہے اور ہمیں کشمیر اور گلگت بلتستان کے درمیان مصنوعی دیواریں کھڑی نہیں کرنی چاہیں۔ میں گلگت بلتستان کے لوگوں سے ملا ہوں ، وہ کشمیریوں کو اپنا حقیقی بھائی سمجھتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر نے گلگت بلتستان کے ایک وفد سے ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں مولاناحق نواز، مولانا غلام محمد جاوید مہتمم جامعہ انوار القرآن مولانا عبد الحمید شامل تھے اور اس موقع پر ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر چوہدری شہزاد صاحب بھی موجود تھے۔ صدر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت گلگت بلتستان میں خوشحالی کا ایک دور دورہ شروع ہونے والا ہے جس کی وجہ سے ہندوستان چیخ و پکار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی طرح آزاد کشمیر بھی سی پیک سے کماحقہ مستفید ہوگا، اور اس سے پورے خطے میں ترقی کا نیا دور دورہ ہو گا۔ اس موقع پر مولا نا حق نواز نے صدر آزاد کشمیر کو جنگ آزادی گلگت بلتستان پر لکھی جانے والی ایک کتاب بھی پیش کی، اور صدر آزاد کشمیر کو اس کتاب کی رونمائی کے لیے دعوت بھی دی، جو صدر آزاد کشمیر نے قبول کی۔ مولانا حق نواز نے کہا کہ گلگت بلتستان اور کشمیر ایک اکائی ہے اور یہ متحدہ ریاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی آزادی کے ہیرو کرنل احسن خان بھی کشمیر اور گلگت بلتستان کو ایک وحدت سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم گلگت بلتستان کو کشمیر سے علیحدہ کریں گے تو تحریک آزادی کی جدوجہد کمزور ہو سکتی ہے، اور اس سے اقوام متحدہ میں کشمیر کا کیس بھی خراب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر دانستہ سوچ ہے کہ اگر گلگت بلتستان کے لوگ اپنے آپ کو متحدہ کشمیر میںیک اقلیت سمجھیں تو یہ غیر دانشمندانہ سوچ ہو گی۔اس موقع پر ممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری شہزاد نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کے دل گلگت بلتستان کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ہم تاریخی طور پر ایک تھے اور ایک رہیں گے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے بے دریغ قتل عام ، ظلم وجبر ، تشدد ، معصوم خواتین کی بے حرمتی و عصمت دری کی شدید مذمت کی ہے۔ بھارتی ظلم و جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر انہوں نے غیور و بہادر کشمیریوں اور حریت رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کیااور کہا کہ بھارت ستر سالوں سے کشمیریوں پر ظلم و جبر و تشدد کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں کامیاب سکا اور نہ کبھی کامیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے اندر جذبہ حریت کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے اور وہ حق خوداردیت کے حصول کے لیے غیر متزلزل و مصمم عزم کیے ہوئے ہیںاور ان شا ء اللہ وہ ایک نہ ایک دن بھارتی چنگل سے ضرور آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں وکشمیر نے آج یہاں کشمیر ہائوس اسلام آباد میں ممبر برطانوی پارلیمنٹ افضل خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست نے ممبر برطانوی پارلیمنٹ افضل خان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی و کشمیری نژاد ممبران نے ہمیشہ برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا ہے اور برطانوی لوگوں کو اس مسئلے سے آگاہ کرنے کے لیے اپنا موثر کردار ادا کیاہے۔ صدر سردار مسعود خان نے امید ظاہر کی کہ مسئلہ کشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھانے سے برطانوی حکومت اور فارن کامن ویلتھ آفس جلد بھارت کو اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے مجبور کریں گے۔ صدر نے لیبر پارٹی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے پرامن طریقہ سے حل کرنے کو اپنے منشور میں شامل کیا ہے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ برطانیہ اقوام متحدہ کا مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں بحث و مباحثہ کروائے ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مسئلہ کشمیر کے پر امن و جمہوری حل کے لیے متحرک ہو کر کوششیں کرنی چاہیںتاکہ جنوبی ایشیاء کا امن محفوظ رہ سکے۔ صدر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ہر قسم کا حربہ استعمال کیا ، حتیٰ کہ انہیں اقتصادی وسیاسی لالچ وغیرہ بھی دئیے لیکن غیور کشمیریوں نے بھارت کی تمام شاطرانہ چالوں کو مسترد کر دیا ہے اور بھارت کبھی بھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلنے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے بھی آزاد کشمیر کی طرح چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں شامل کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا یہ مطالبہ صرف اسی صورت میں پورا ہو سکتا ہے بشرطیکہ یہ کٹھ پتلی حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کو کشمیریوں پر ظلم و جبر کہ سلسلے میں اپنے آپ کو سہولت کاری سے دستبردار کرے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہمارے لیے خوشی کا باعث ہوگی کہ مقبوضہ کشمیر کے ہمارے بہن بھائی بھی سی پیک سے مستفید ہو سکیں۔ صدر ریاست نے بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر غیر قانونی وبلا اشتعال فائرنگ سے سویلین شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ان بزدلانہ حرکتوں سے سرحد پر بسنے والے ہمارے بہادر سپوتوں کو ڈرا دھمکا نہیں سکتا۔ انہوں نے پاکستانی افواج کی پشت پر دیدہ دلیری سے کھڑے اپنے ان کشمیری بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے لائن آف کنٹرول کے متاثرین کے لیے معاوضہ جات بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ان کے لیے بنکرز تعمیرکیے جائیں گے جس کے لیے حکومت نے باقاعدہ فنڈز مختص کر دئیے ہیں ۔