اسرائیل کا مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کیلئے مزید 350مکانات بنانے کا منصوبہ
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم نوف زھا یہودی کالونی میں توسیع کا ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔ فلسطینی تجزیہ نگار اور اسرائیلی توسیع پسندی کے امور کے ماہر خلیل تفکجی نے بتایا کہ نوف زھاو یہودی کالونی میں جلد ازجلد 600گھروں کی تعمیر کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اگلے مرحلے میں اس میں 350 رہائشی فلیٹس کا مزید اضافہ کیا جائے گا۔تجزیہ نگار نے مزید کہا کہ اسرائیلی سرمایہ کاروں کی طرف سے بھی یہودی کالونی میں مزید مکانات کی تعمیر اور تیاری کے لیے دبا موجود ہے۔ یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں پیش کیا جا رہا ہے جب دوسری جانب امریکی حکومت اور صدر ڈونلد ٹرمپ نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کی مکمل چھٹی دے رکھی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چھ دسمبر 2017 کو بیت المقدس کو اسرائیل کا ابدی اور غیرمنقسم دارالحکومت قرار دیتے ہوئے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔یہودیوں کے مذہبی تہوارکی آمد پرصہیونی فوج نے بیت المقدس کو چھائونی میں تبدیل کردیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایسٹر تہوار کے موقع پر فلسطینیوں کی طرف سے مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے اور فدائی حملوں کا خطرہ ہے، جس کے پیش نظر القدس میں فوج اور پولیس کی نفری میں اضافہ کیا گیا ہے۔دریں اثناء اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل ایک نوجوان فلسطینی طالب علم رہنما نے بلا جواز قید اور غیرانسانی سلوک کے خلاف بطور احتجاج پانچویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھی۔ انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ عمر الکسوانی نے جج کو بتایا کہ دوران حراست اسے غیرانسانی سلوک کا سامنا رہا ہے۔ تنگ اور تاریک ٹارچر سیل میں اسے بنیادی انسانی سہولیات سے بھی محروم رکھا گیا ہے، جس پر اس نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔