زنجیروں میں جکڑا طالب علم فرار ہو کر تھانے پہنچ گیاٗ قاری اور باپ کیخلاف مقدمہ
لاہور(نامہ نگار) فیکٹری ایریا کے علاقہ خیابان اقبال میں ایک مدرسے میں گزشتہ تین سال سے زنجیروں سے جکڑا 15 سالہ طالبعلم فرار ہو کر تھانے پہنچ گیا۔ پولیس نے مدرسے کے قاری اور متاثرہ لڑکے کے باپ کے خلاف مقدمہ درج کرانہیں گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چونگی امرسدھو کے رہائشی رمضان کا 15سالہ بیٹا عمیر رمضان خیابان اقبال میں واقع ایک مدرسے میں دینی تعلیم حاصل کررہا ہے جسے مدرسے کا قاری ندیم شدید تشدد کا نشانہ بناتا اور اسے زنجیروں میں جکڑ دیتا۔ گزشتہ روز موقع ملنے پر زنجیروں میں جکڑا عمیر رمضان مدرسے سے بھاگنے میں کامیاب ہوگیا اور گلستان کالونی پہنچ کر لوگوں سے مدد مانگنے لگا۔ مقامی رہائشی پاؤں میں زنجیریں پڑے طالبعلم عمیر کو دیکھ کر اسے تھانہ فیکٹری ایریا لے گئے۔ تھانے میں عمیر نے پولیس کو بتایاکہ قاری ندیم اسکو ڈنڈوں سے شدید تشدد کا نشانہ بناتا ہے۔ میں نے اپنے والد رمضان کو بتایا تو میرے والد نے الٹا قاری کو کہا کہ مجھ پر مزید سختی کرے جس پر قاری ندیم نے مجھے گزشتہ 3 سال سے زنجیروں سے جکڑ رکھا تھا اوروہ مجھے شدید تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ مدرسے میں کئی اور بچے بھی موجود ہیں جنہیں وہاں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ متاثرہ طالبعلم عمیر رمضان کے بیان پر پولیس نے اپنی مدعیت میں اسکے والد رمضان اور قاری ندیم کیخلاف مقدمہ درج کرکے دونوں کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔