پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا تیسری مرتبہ اپنے منصب پر فائز ہونے کا منفرد اعزاز
اسلام آباد (آن لائن) پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری تیسری مرتبہ اپنے منصب پر فائز ہوئے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے گزشتہ روز ایک سال 4 ماہ اور 20 دن بعد اپنے کام کا باضابطہ طور پر آغاز کیا۔ انہیں 30جون 2005ء میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ 9مارچ 2007ء کو سابق صدر پرویز مشرف نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے چیف جسٹس کیخلاف الزامات عائد کرکے انہیں معزول کردیا۔ بعدازاں سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے افتخارمحمد چوہدری کو بے قصور قرار دیکر انہیں ان کے منصب پربحال کردیا گیا۔ اس طرح 20جولائی 2007ء کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے دوسری مرتبہ دوبارہ اپنے عہدے کا چارج سنبھالا۔ اسی اثناء میں آزاد عدلیہ کیخلاف ایک مرتبہ پھر سازش تیار کی گئی اور 3 نومبر 2007ء کو سابق صدر اور اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کرکے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم اور ہائی کورٹس کے 60جج صاحبان کو معزول کردیا جس کے بعد ایک موثر تحریک شروع کی گئی جس میں وکلائ، سول سوسائٹی، طلبہ اور سیاسی جماعتوں نے عوامی طاقت سے آزاد عدلیہ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کا عزم کیا اور 16 مارچ 2009ء کو انہیں پھر ان کے منصب پر بحال کردیا گیا اور اس طرح ایک سال 4 ماہ اور 20 دن کے بعد چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے 24 مارچ کو دوبارہ اپنے کام کا آغاز کیا۔