مریم اورنگزیب نے میلہ لوٹ لیا: ارکان اسمبلی نے ’’سلیکٹڈ‘‘ پر پابندی مسترد کر دی
پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور 12گھنٹے تک جاری رہا، اسد قیصر کو ہفتہ، اتوار کے بعد پیر کی شب کو بھی اجلاس کی کارروائی چلانا پڑی، اجلاس میں ’’سلیکٹڈ پرائم منسٹر‘‘ موضوع گفتگو بنا رہا۔ ڈپٹی سپیکر نے ’’سلیکٹڈ پرائم منسٹر‘‘ الفاط استعمال کرنے پر پابندی تو لگا دی لیکن وہ ارکان سے اس پابندی پر عمل درآمد نہیں کرا سکے۔ اپوزیشن کے ارکان بڑے مزے لے لے کر ’’سلیکٹڈ پرائم منسٹر‘‘ کے الفاظ کا کسی نہ کسی بہانے ذکر کرتے رہے۔ اب ’’سلیکٹڈ پرائم منسٹر‘‘ حکومت کی چڑ بن گئی ہے۔ اگرچہ پیر کو متعدد ارکان نے تقاریر کیں لیکن ان میں بلاول بھٹو زرداری اور مریم اورنگ زیب نے اپنی تقاریر میں حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، اپوزیشن نے یاد دلایا ہے کہ عمران خان ڈی چوک پر کھڑے ہو کر پارلیمان کی حرمت پر حملہ آور ہوئے تھے، پیپلز پارٹی نے پیر کو بھی قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں میثاق معیشت پر بات چیت کی پیشکش کر دی ہے۔ پیر کو مراد سعید نے اپنے موقف کے ثبوت میں سابق امریکی صدر بارک اوباما اور سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈو لیزا رائس کی کتاب پیش کر دی۔