سپاٹ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات شروع کردیں۔عمر اکمل کی لاہور میں پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل ریٹائرڈ اعظم کے سامنے پیش ہوئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کرنل ریٹائرڈ اعظم نے دو سے ڈھائی گھنٹے تک عمر اکمل سے سوال جواب کیے خیال رہے کہ میچ فکسنگ کی پیشکش کے حوالے سے بیان دینے پر پی سی بی نے عمر اکمل کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہوا ہے اور انہیں27 جون کو بھی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔عمر اکمل نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2015 کے ورلڈ کپ میں میچ فکس کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔ایک نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر دو لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ جب بھی میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف کھیلتا مجھے پیشکش کی جاتی تھی کہ میچ نہ کھیلوں اس کے عوض مجھے پیسوں کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن میرا سٹے بازوں کو ہمیشہ یہی جواب ہوتا ہے کہ میں اپنے ملک کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔تاہم عمر اکمل نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ان پیشکشوں کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو دی تھی یا نہیں۔ آئی سی سی قوانین کے تحت اگر کسی کھلاڑی کو سٹے باز کی جانب سے پیشکش ہوتی ہے تو اسے اس کی اطلاع ٹیم انتظامیہ کو کرنا ہوتی ہے۔ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل ایک سال سے زائد عرصے سے پاکستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے عمر اکمل ان فٹ قرار دے کر واپس بھیج دیا گیا تھا جس کے بعد عمر اکمل پاکستانی ٹیم میں واپسی کے لیے غیر معمولی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔پاکستان سپر لیگ میں بھی لاہور قلندرز کی جانب سے وہ مسلسل ناکام رہنے کے بعد ٹیم سے ڈراپ ہوگئے تھے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024