کشمیر کا مسئلہ
مکرمی! مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہم اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں ہندوستان اپنی آٹھ لاکھ قابض افواج کے غاضبانہ تسلط اور ظلم و جبر کے تمام وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچل نہیں سکا۔ کشمیری اپنی بقاءاور آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں ہندوستان نے خود اقوام متحدہ کے سامنے نصف صدی قبل یہ وعدہ کیا تھا کہ کشمیر کی قسمت کا فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی خواہش اور اُمنگوں کے مطابق ہو گا۔ جون 1948ءجنوری 1949ء1951ءاور 1956ءتک بھارتی نمائندے یو این سکیورٹی کونسل میں یہ یقین دہانیاں کرواتے رہے ہیں کہ کشمیری عوام اپنی مرضی سے خواہ وہ ہندوستان کے ساتھ شامل ہوں یا پاکستان کے ساتھ الحاق کریں ہم تسلیم کرتے ہیں کہ حالات معمول پر آنے پر حتمی فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی اور منشاءکے مطابق ہو گا جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اس نے ہمیشہ کشمیریوں کی منصفانہ اور حق پر مبنی جدوجہد کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی سطح پر حمایت کی ہے جبکہ ہندوستان نے ریاست جموں و کشمیر کی سالمیت اور آزادی کے لئے سرگرم تحریکوں اور افراد کو بدترین ظلم و جبر اور انسانیت سوز مظالم سے کچلنے کی کوشش کی۔ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیریوں کی نسل کشی بند کرائے اور وہاں رائے شماری کرائے تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔ (فرحین بٹ لاہور)