بھارت کے ساتھ بنیادی ایشوز پر سمجھوتہ ممکن نہیں : سیکرٹری خارجہ‘ امریکہ پر واضح کر دیا خفیہ آپریشنز کی باتوں سے تعلقات مزید بگڑ سکتے ہیں: دفتر خارجہ
اسلام آباد (آئی این پی+نوائے وقت نیوز) سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پرامن افغانستان، پاکستان کے لئے ناگزیر ہے، گوادر بندرگاہ کو چالو کرنے کے حوالے سے آئندہ ماہ خوشخبری ملے گی، ستمبر میں پاکستان میں علاقائی تعاون کے حوالے سے اہم کانفرنس منعقد ہو گی جس میں اہم علاقائی ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے، بھارت1989ءکے سیاچن سے فوجی انخلاءکے معاہدے پر عملدرآمد نہیں کر رہا، بھارت کے ساتھ بنیادی معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کی جانب بہنے والے 3 مغربی دریاﺅں پر کوئی ڈیم نہیں بنا سکتا۔ افغانستان میں پڑوسی ممالک کے خفیہ ادارے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس میں افغانستان میں سیاسی عمل شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک افغانستان سے نیٹو فورسز کے انخلاءکے بعد امن و امان کی بحالی اور سلامتی کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں خوشگوار تبدیلی آئی ہے، افغانستان میں شمالی اتحاد کے رہنما بھی اب پاکستان کو اچھی نظر سے دیکھنا شروع ہو گئے ہیں جو کہ اچھی پیشرفت ہے، افغانستان میں استحکام پاکستان کے اندرونی استحکام کیلئے بہت ضروری ہے۔ افغانستان میں پڑوسی ممالک کے خفیہ ادارے خفیہ ناموں سے دفاتر کھول کر پاکستان مخالف سرگرمیوں اور جذبات کو بھڑکانے کا کام کرتے ہیں۔ بھارت نے پاکستان کو موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ دے رکھا ہے لیکن ابھی ٹریڈ بیریئر کی پابندیاں نہیں ہٹائی گئیں۔ستمبر میں اسلام آباد میں کوآرڈی نیشن کانفرنس ہو رہی ہے جس میں روس، افغانستان، چین اور خطے کے دیگر ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔ علاوہ ازیںپاکستان نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف خفیہ آپریشنز کی باتوں سے پاکستان، امریکہ تعلقات میں مزید بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے ۔ دفترخارجہ نے افغانستان میں حالیہ حملوں کی شدید مذمت ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے امریکہ سے کہا کہ کسی غیرملکی فوج کو پاکستانی سرزمین استعمال نہیں کرنے دی جائےگی۔ خطے سے شدت پسندوں کے خاتمے کےلئے جنگ میں پاکستانی عوام اور فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں جن کا عالمی برادری کوکھل کراعتراف کرنا چاہئے۔ ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے پاکستان کو کابل کے نزدیک ریسٹورنٹ حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ ہے۔