پاک افغان سرحد پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کا تمام خطرات سے ہر قیمت پر دفاع کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ انہوں نے عید الاضحی خیبر پی کے کے ضلع کرم میں پاک افغان سرحد پر تعینات فوجیوں کے ساتھ منائی اور اس موقع پر مادر وطن کے دفاع کے لیے ان فوجیوں کے بلند حوصلے اور غیر متزلزل عزم کو سراہا۔ انہوں نے فوجی دستوں کی آپریشنل تیاریوں اور سرحدی تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے فوجی دستوں کی جانب سے پاک افغان بین الاقوامی سرحد کے ساتھ اپنی ذمہ داریوںکے علاقے میں باڑ لگانے کے کام کو تیزی سے ممکن بنانے کی بھی تعریف کی اور ابھرتے چیلنجز کے تناظر میں ملکی سرحدوں پر سکیورٹی کو یقینی بنانے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ عید کی مناسبت سے جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ لاہور اور ہری پور میں شہدا کے خاندانوں سے ملاقاتیں بھی کیں اور فرض کی ادائیگی کے دوران جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وطن عزیز کے دفاع کے لیے پاک فوج کی تیاریاں اور ہمہ وقت مستعدی یقینا لائق تحسین ہے۔ اس وقت پاک افغان سرحد پر زیادہ نظر رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ نہ صرف افغانستان میں بگڑتے ہوئے حالات کا پاکستان کے سرحد سے ملحق علاقوں پر منفی اثر پڑنے کا امکان ہے بلکہ ان حالات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی خفیہ اداروں سمیت کئی امن دشمن عناصر پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیاں کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے کئی واقعات بھارت کے مذموم عزائم کو سامنے لاچکے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ امریکا اور دیگر ممالک اس موقع پر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیتے تاکہ افغانستان میں بگڑتے ہوئے حالات کی وجہ سے پورے خطے کا امن و استحکام خطرے میں نہ پڑتا لیکن یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی ادارے اس نازک صورتحال میں وہ کردار ادا نہیں کررہے جو انہیں کرنا چاہیے۔ اندریں حالات، پاک فوج کی ذمہ داری کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ اس موقع پر ہماری سیاسی قیادت اور پوری قوم کو یکسو اور متحد ہو کر پاک فوج کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اس نازک صورتحال سے بخیر و عافیت نکل سکیں۔