مسئلہ کشمیر حل کیلئے کسی اور واجپائی کا ہونا ضروری، مشرف کا فا رمولہ امید افزا تھا: د لت
لندن (کے پی آئی) بھارتی خفیہ ایجنسی ’’ریسرچ اینڈ انالیسز ونگ‘‘ ( را) کے سابق چیف اور ٹریک ٹو ڈپلومیسی میں سرگرم اے ایس دْلت نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے بھارت میں کسی اور واجپائی کا ہونا ضروری ہے۔ پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے پیش کردہ چار نکاتی فارمولہ کو مسئلہ کشمیر کا حل مانتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ایک امید پیدا ہوئی تھی۔ دْلت کا ہند پاک مذاکراتی عمل کی بحالی سے متعلق کہنا تھا کہ بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات سے قبل دونوں ممالک کے بیچ مذاکراتی سلسلہ بحال ہو سکتا ہے۔ لندن میں ایک انٹرویو میں ٹریک ٹو ڈپلومیسی میں سرگرم اے ایس دْلت کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت میں کسی اور واجپائی کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کرکٹر سے سیاستدان بنے عمران خان کے اگلے پاکستانی وزیر اعظم بننے کی ’’پیشگوئی‘‘ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات سے قبل دونوں ممالک کے بیچ مذاکراتی سلسلہ بحال ہو سکتا ہے۔