پنجاب سے 203خواتین امیدوار آج قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر قسمت آزمائی کرینگی
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام سے) انتخابات 2018ء کے موقع پر قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پنجاب سے آج 203 خواتین امیدواران بلند حوصلوں اور انتہائی جوش و خروش کے ساتھ قسمت آزمائی کیلئے میدان عمل میں ہیں۔ ان میں مختلف سیاسی جماعتوںکے ٹکٹ پر 121 خواتین جبکہ82 آزاد امیدوار کے طور پر میدان میںہیں۔ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے سب سے زیادہ 21 خواتین امیدوار ہیں۔ براہ راست انتخابی عمل میں شریک ہونے والی خواتین میں قومی اسمبلی کیلئے 105 جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے 98خواتین امیدوار شامل ہیں جبکہ صوبائی دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کی نشستوںپر 8 اور پنجاب اسمبلی کیلئے 9 خواتین الیکشن لڑ رہی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کیلئے 5خواتین حلقہ این اے 87سے سائرہ افضل تارڑ،حلقہ این اے 164وہاڑی سے تہمینہ دولتانہ،حلقہ این اے 92 خوشاب سے سمیرا ملک، حلقہ این اے118 ننکانہ صاحب سے شذرہ منصب علی خان کھرل، حلقہ این اے 77نارووال سے مہناز اکبر عزیزکو میدان میں اتارا ہے جبکہ پی ٹی آئی کی 8خواتین حلقہ این اے 125 لاہور سے یاسمین راشد، حلقہ این اے 72 سیالکوٹ سے فردوس عاشق، حلقہ این اے 90 سرگودھا سے نادیہ عزیز، حلقہ این اے 115 جھنگ سے غلام بی بی بھروانہ، حلقہ این اے 168 بہاولنگر سے فاطمہ طاہر چیمہ، حلقہ این اے 184 مظفر گڑھ سے زہرہ باسط بخاری، حلقہ این اے 173 سے خدیجہ عامر اور حلقہ این اے 191 ڈی جی خان سے زرتاج گل براہ راست الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی سے سب سے زیادہ11 خواتین این اے 132 لاہورسے ثمینہ خالد گھرکی، این اے 57 راولپنڈی سے مہرین راجہ، این اے 112 ٹوبہ سے نیلم جبار چوہدری، این اے 163 وہاڑی سے نتاشا دولتانہ، این اے 74سیالکوٹ سے نرگس فیض ملک، این اے 187 حافظ آبادسے اللہ رکھی، این اے193 راجن پور سے شازیہ عابد و دیگرکی صلاحیتوں پر اعتماد کرکے انہیں میدان عمل میں اتارا ہے جبکہ متحدہ مجلس عمل کی طرف سے 6 خواتین این اے 72سے پروین اختر، این اے 87 حافظ آباد سے فہمیدہ کوثر، این اے 115 جھنگ سے لسبینہ صدیقہ، این اے 134 لاہور سے انیلہ بتول، این اے 154 ملتان سے ارم گل دیگر امیدوار مردو خواتین امیدواروں سے مقابلہ کررہی ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کے ٹکٹ پر7 خواتین میمونہ حامد، سمیرا نورین، شمائلہ شوکت، رخسانہ جبین و دیگر خواتین قومی انتخابات میں امیدوار ہیںجبکہ پاک سرزمین پارٹی، پی ٹی آئی گلالئی، ق لیگ، عوامی ورکرز پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ سمیت دیگر پارٹیوںکے ٹکٹ پر 23خواتین قسمت آزما رہی ہیں۔ دوسری طرف پنجاب اسمبلی کیلئے تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے مختلف صوبائی حلقوںسے سب سے زیادہ 13 خواتین حلقہ پی پی 122 ٹوبہ سے آشفہ ریاض،پی پی 126 جھنگ راشدہ یعقوب، پی پی 185 اوکاڑہ سے روبینہ شاہین وٹو،پی پی 249 بہاولپور سے فرزانہ رؤف، پی پی 270 مظفر گڑھ سے مہناز سعید، پی پی 264 رحیم یار خان سے مریم بتول ودیگر الیکشن لڑ رہی ہیںجبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے8 خواتین میدان میں ہیں ان میںحلقہ پی پی 122ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نازیہ راحیل،پی پی 65 منڈی بہاؤالدین سے حمیدہ میاں ، پی پی 78 سرگودھا سے عمارہ رضوان گل، پی پی 100فیصل آباد سے عفت معراج اعوان، پی پی 223ملتان سے نغمہ مشتاق، پی پی 217ملتان سے تسنیم کوثر،پی پی 285رحیم یار خان سے شمعونہ عنبرین امیدوار ہیں۔ پیپلزپارٹی کی طرف سے 8 خواتین حلقہ پی پی 86 میانوالی سے فرحت عباس، 88 سے رخسانہ بیگم، پی پی 92بھکر سے فرزانہ پروین، پی پی 144لاہور سے زیب النسائ، 173لاہور سے روبینہ سہیل بٹ، 217 ملتان سے کلثوم نازودیگرشریک ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان نے 11 خواتین کو پنجاب اسمبلی کی امیدوار کاٹکٹ دیا ہے ۔ ان میں حلقہ پی پی 46نارووال سے بلقیس سرور، پی پی 93چنیوٹ سے عابدہ پروین، پی پی 124جھنگ سے صفیہ بیگم،پی پی 141شیخوپورہ سے نوشین اکبر، پی پی164 لاہور سے مریم اظہر، پی پی 258 رحیم یار خان سے شگفتہ پروین،پی پی 260رحیم یار خان شبانہ کوثر، پی پی 263عظمیٰ سرور، پی پی 265 سے بلقیس بی بی، پی پی 266سے کلثوم اختر، پی پی 295 راجن پور سے سنگیتا مریم شامل ہیں ۔متحدہ مجلس عمل سے 6 خواتین پی پی 49 نارووال سے بشریٰ پروین، پی پی 105 فیصل آبادسے عفیفہ صدیقی، پی پی 123ٹوبہ سے صائمہ سرور، پی پی 168 لاہورسے زرافشاں فرحین، پی پی 265 رحیم یار خان سے تسنیم خورشید جبکہ دیگر پارٹیوں اللہ اکبر تحریک، عام لوگ پارٹی، نیشنل پارٹی، آل پاکستان مسلم لیگ، عام آدمی تحریک کی طرف سے بھی 10خواتین الیکشن میں شریک ہیں۔