مقبوضہ کشمیر: 3نوجوانوں کی شہادت پر مظاہرے جاری، فورسز کا آپریشن ، جھڑپوں میں 32سے زائد زخمی
سرینگر (کے پی آئی + نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز نے مختلف مقامات پر جنگجو مخالف آپریشن کے دوران تلاشیاں لیں جس پر کولگام اور شوپیاں میں دوسرے روز بھی تشدد بھڑک اٹھا اور 32 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 6 کی آنکھوں میں پیلٹ لگے نہیں سرینگر منتقل کردیا گیا جبکہ ایک نوجوان سر میں شل لگنے سے شدید زخمی ہوا جس کی حالت نازک قرار دی جا رہی ہے۔ اس دوران کولگام میں شہید عساکر کی یاد میں ہڑتال رہی جبکہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خدشات اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے مسلسل تیسرے روز بھی موبائل‘ انٹرنیٹ سروسز منقطع رہی۔ مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لیر گیس شلنگ کی اور پیلٹ کا بے تحاشا اسعمال کیا جس کے دوران ایک شیل راقب احمد وگے نوجوان کے سر میں لگا جسے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ ادھر 3 جنگجوئوں کی یاد میں منگل کے روز بھی کولگام ضلع کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال رہی۔ ہڑتال کے دوران دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہی۔ ہڑتال کے باعث ضلع میں ہو کا عالم رہا۔ حناس علاقوں میں کسی بھی گڑ بڑھ کو روکنے کیلئے اضافی اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ اس دوران شوپیاں میں فوج نے جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ فوج نے گائوں کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کارروائی عمل میں لائی جس کے دوران یہاں نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوں نے فوج پر پتھرائو کیا۔ فورسز نے جوابی کارروائی کرکے شیلنگ کی جس سے 2 نوجوان زخمی ہوئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر سنٹرل جیل میں جیل حکام کی طرف سے محبوسین کے خلاف ظلم و تشدد اور قیدیوں کے بنیادی سہولیات پامال کئے جانے کے خلاف بھوک ہڑتال پر جانے والے اسیران زاندان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق پہنچنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سرینگر سنٹرل جیل سے لیکر کورٹ بلوال جموں او دہلی کے تہاڑ جیل تک جموں کشمیر کے حریت پسند قیدیوں کو ایک منظم سازش کے تحت تختہ مشق بنائے جانے کا ایک تکلیف دہ سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ محبوبہ مفتی کی حکومت سے علیدگی کو تکلیف دہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں گورنر راج کے دورانج تشدد کا گراف گر گیا اور سنگباری میں اضافہ جبکہ جنگجویانہ حملوں میں بھی کمی آئی ہے۔ اس دون انتظامی امور اور تعمیروترقی پر توجہ مرکوز ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر راج میں سنگباری کے واقعات میںاضافہ ہوا ہے جبکہ اب تک 7 عام شہری مارے گئے ہی۔ ان باتوں کا اظہار مرکزی وزیرداخلہ را جناتھ سنگھ نے داخلہ وزارت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت قیادت نے مذاکرات کی پیشکش پر مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ہائیکورٹ بار ایسوس ایشن نے سرینگر سنٹرل جیل میں کشمیری ی نظربندوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل کی حالت ابتر ہے اور کشمیری نظربندو کو جموں کی دور دراز جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا مسئلہ کشمیر ے حل کے حوالے سے بھارتی حکمرانوں کا ضد اور ہٹ دھرمی پر مبنی رویہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بنا ہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر یں جاری ایک بیان میںکہا کہ فوجی قوت کے بل پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی کوشش یا ظلم و بربریت سے کشمیری حریت پسند عوام کو زیر کرنے کا عمل کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔