انتخابی نتا ئج سے متعلق حتمی طور پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی: اعجاز شفیع
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) گیلپ پاکستان کے تازہ ترین انتخابی سروے کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے انتخابات میں کانٹے دار مقابلے کی وجہ سے اس انتخاب کے نتائج کے بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کی جا سکتی۔ یہ بات گیلپ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 2007 ء میں عدلیہ کی آزادی کی تحریک سے قانون کی حکمرانی اور جمہوریت مستحکم ہوئی۔ موجود ہ انتخابات سے 6 ماہ قبل بیشتر کامیابیوں کو کھو دیا۔ قانون کی حکمرانی کا فقدان پیدا ہوا۔ سیاسی قیادت متبادل قوت بنانے میں ناکام رہی جو کسی مشکل وقت میں سسٹم کا تحفظ کر سکتی ۔ ڈاکٹر اعجاز شفیع نے کہا کہ ہم جمہوریت کی جانب سفر کو پیچھے کی طرف دیکھ رہے ہیں یہ سیاسی قیادت کی سیاسی نااہلیت کا نتیجہ ہے۔ سیاسی قیادت پارلیمنٹ کو مضبوط نہ کر سکی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 2013 ء کے مقابلے میں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک دگنا ہوا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک بھی کم نہیں ہوا۔ دونوں کا ووٹ بینک یکساں ہے۔ پی ٹی آئی کو دوسری جماعتوں کا ووٹ بینک ملا ہے۔ 10 فیصد ایسے لوگ ہیں جنہوں نے ابھی تک کسی جماعت کو ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی سے 10 فیصد آگے ہے ۔