نوازشریف‘ مریم‘ صفدر کو بہتر کلاس دی‘ حالت بالکل ٹھیک کھانا گھر سے آتا ہے: نگران وزراء
لاہور (صباح نیوز) نگران حکومت صاف شفاف الیکشن کروانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ تمام متعلقہ ادارے شفاف انتخابات کا انعقاد کروانے کے لئے بہت تعاون کر رہے ہیں۔ نگران وزیراعلیانتخابات میں شفافیت پر یقین رکھتے ہیں، سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو تمام سہولیات فراہم کی گئیں ہیںانہیں نیب کی جانب سے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا، نواز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر کو بیٹر کلاس دی گئی۔ نواز شریف کو دو بریکٹ فین، ایئر کنڈیشن دیا گیاجبکہ سابق وزیراعظم گھر کا کھانا کھا رہے ہیں ان خیالات کا اظہارنگران صوبائی وزیر قانون ضیاء حیدر رضوی صوبائی وزیر داخلہ شوکت جاوید نے شرکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ضیاء حیدر رضوی نے کہا کہ نگران حکومت نے صاف شفاف الیکشن کروانے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے تمام متعلقہ ادارے شفاف انتخابات کا انعقاد کروانے کے لئے بہت تعاون کر رہے ہیں۔ نگران وزیراعلی انتخابات میں شفافیت پر یقین رکھتے ہیں،سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو تمام سہولیات فراہم کی گئیں ہیں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام سہولتیں دی جارہی ہیںمیاں نواز شریف کی صحت اور علاج سے متعلق میڈیکل بورڈ کی ڈیٹل رپورٹ کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گورنر صوبے کا آئینی سربراہ ہوتا ہے وہ کسی بھی جیل میں جاسکتا ہے، نواز شریف کو پہلی رات اچھا گدا فراہم کیا گیاانہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت بالکل ٹھیک ہے،ان کے خاندان کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے اب تک آٹھ سو بتیس ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، دو سو پانچ لوگ ن لیگ اور ایک سو پینتالیس تحریک انصاف کے کارکنان گرفتار کیئے گئے جبکہ تیرہ چودہ ہزار ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کی گئی۔ جہاں ووٹ کاسٹ کئے جا رہے ہوں گے وہاں موبائل یا کیمرہ نہیں جا سکتا۔ انہوں نے بتایا کہ کل سینتالیس ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن ہیں چھ ہزار حساس قرار دیئے گئے ہیں، پاک فوج کو لاء اینڈ آرڈر کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پتہ لگا ہے شفیق آباد میں کوئی شخص شناختی کارڈز کے تین بیگ پھینک گیا ہے نادرہ کو بلا یا گیا ہے اور صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ضیاء حیدر رضوی نے کہا کہ گرفتار تمام سیاسی کارکنوں کو ضمانتوں پر رہا کر دیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ تمام رپورٹرز جن کے پاس الیکشن کمشن کے جاری کردہ کارڈز ہیں وہ پولنگ اسٹیشن کے اندر بغیر کیمرہ جا سکتے ہیں رپورٹرز دس منٹ سے زائد پولنگ اسٹیشن میں نہیں رک سکیں گے۔ مجسٹریل پاور صرف فوجی افسران کے پاس ہو گی نگران حکومت نے کوئی نیا قانون یا ضابطہ نہیں بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات موجود ہیں اور اس سلسلے میں مناسب اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ نواز شریف بھی وفاق کے قیدی ہیں اور اسی قانون کے تحت اڈیالہ جیل میں رکھا گیا ہے۔ تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے، اگر تفصیلی رپورٹ میں اسپتال منتقل کرنے کی ہدائت کی گئی تو، انہیں اسپتال منتقل کر دیا جائے گاگورنر کے پاس کسی کو بھی ملنے کا آئینی اختیار حاصل ہے۔ نواز شریف نے گدے پر سونے کا فیصلہ کیا۔ نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق میڈیکل بورڈ جو کہے گا کردیا جائے گااس حوالے سے فیصلہ سپرٹنڈنٹ جیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فری اور فیئر الیکشن کے لئے اقدامات کررہے ہیں، ہمارا کسی سیاسی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔