آدھی رات کو فیصلے سنانے کی روایت خطرناک ہے:شاہ اویس نورانی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور متحدہ مجلس عمل کے سیکریٹری اطلاعات صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہ سلیکشن ہو چکی، اب صرف الیکشن ہونا باقی ہے۔ آدھی رات کو فیصلے سنانے کی روایت خطرناک ہے۔ اکرم درانی پر دوسری بار قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے۔ اکرام اللہ گنڈاپور پر خودکش حملہ سیکورٹی اداروں کی ناکامی ہے۔ نگران حکومتیں امیدواروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ جسٹس شوکت صدیقی کے الزامات کی کھلی عدالت میں میڈیا کے سامنے شفاف تحقیقات ہونی چایئے۔ انکوائری کمیشن میں کوئی پی سی او جج شامل نہ کیا جائے۔ سیاست میں خفیہ طاقتوں کی مداخلت بند نہ ہوئی تو عوامی ردعمل خطرناک رخ اختیار کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میںجے یو پی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ خواجہ سعد رفیق کی حمایت کا فیصلہ اس کی ریلوے میں بہترین کارکردگی کی وجہ سے کیا ہے۔ لاڈلا ایک طرف اور دوسری تمام سیاسی جماعتیں دوسری طرف کھڑی ہیں۔من پسند نتائج حاصل کرنے کے لئے ریاستی وسائل و ذرائع استعمال ہو رہے ہیں۔