مراٹھوں کیلئے ملازمتوں کے کوٹہ کا تنازعہ، مہاراشٹر میں ہڑتال مظاہرے، متعدد ٹرک نذرآتش
اورنگ آباد(آئی این پی)بھارتی ریاست مہاراشٹر میں مظاہرین نے متعدد ٹرکوں کو نذر آتش کر دیا، انٹر نیٹ سروس معطل کر دی گئی، شہر میں حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے ، سرکاری بسوں کی خدمات بھی بند ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مراٹھا ریزرویشن کے سلسلے میں مظاہرے کے دوران ندی میں چھلانگ لگا کر ایک شخص کی خود کشی کے بعد مہاراشٹر میںہڑتال کا اعلان کیا گیاہے۔ہڑتال کا سب سے زیادہ اثر مرہٹواڑہ علاقے میں نظر آیاجہاں سکول اور کالج بند ہیں۔اورنگ آباد میں انٹر نیٹ سروس معطل کردی گئی۔ مظاہرین کی جانب سے دھرنا جاری ہے۔ حفاظتی انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں۔اورنگ آبادمیں مظاہرین نے متعدد ٹرک نذر آتش کر دیئے۔ بسوں کی خدمات آج بند کردی گئیں۔ مظاہرے کے دوران ضلع سلوڈ کی تحصیل کائے گاوں ٹو ک میں 28سالہ نوجوان کا کا صاحب دتا تریہ شندے نے گوداوری ندی میں چھلانگ لگا دی۔جس سے اس کی موت ہوگئی۔ شندے کی موت کے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے ۔مظاہرین نے لواحقین کو فوری امداد اور اس کے بھائی کو ملازمت دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ اورنگ آباد اور عثمان آباد کے علاوہ ریاست کے دیگر علاقوں میں مہاراشٹر ہڑتال کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مہاراشٹر کرانتی مورچہ کے مہاراشٹر بندمیں ممبئی پونے، ساتارا ، شولا پور اضلاع شامل نہیں۔وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے خلاف ریاست کے سب سے بڑے مراٹھا سماج میں آگ کی چنگاری بھڑک رہی ہے۔ مراٹھوں کا غصہ ابل رہا ہے۔ 72ہزار سرکاری اسامیوں میں 16فیصد ملازمتیں مراٹھوں کیلئے مختص کئے جانے کے بعد آگ ٹھنڈی ہونے کے بجائے بھڑک اٹھی۔