پاکستان کی خواتین صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں: افتخار علی ملک
لاہور (کامرس رپورٹر) سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ سمیڈا کو خواتین سے متعلق مثبت اقتصادی اصلاحات کرنی چاہئیں۔ پاکستان کی خواتین کسی طرح بھی صلاحیتوں میں دوسرے ممالک کی خواتین سے کم نہیں ہیں۔ انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی جانب سے اقتصادی اصلاحات سے متعلقہ پالیسیوں میں خواتین کے کردار کو اجاگر کرنے کیلئے’’ ویمن نیشنل بزنس ایجنڈا‘‘ کے عنوان سے خصوصی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویر ہاؤس کے تصور کو متعارف کروا کر مزید خواتین کو کاروبار ی سرگرمیوں کی طرف لایا جا سکتا ہے اور اس کی حمایت بھی کی جانی چاہئے کیونکہ دنیا کے بیشتر ملک یہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کاروباری خواتین کو ہر طرح کی رہنمائی فراہم کرنے کی یقین دہائی کروائی اور کہا کہ ان کی صنعت میں 3000 سے زائد خواتین کام کر رہی ہیںاور بزنس کمیونٹی کے لیڈر ہونے کی حیثیت سے وہ کاروباری خواتین کی ہر طرح سے مدد کریںگے۔ اس موقع پر سمیڈا کے صوبائی سربراہ راجہ حسنین جاوید نے کہاکہ سمیڈا پاکستان کی کاروباری خواتین کو پورے ملک میں کاروبار کرنے کیلئے سپورٹ کر رہاہے۔ پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان میں ہنر موجود ہے صرف گائیڈ کرنے اور پروموشن کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر ایف پی سی سی آئی چوہدری شفیق انجم نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری خواتین سے متعلق معاشی پالیسیوں میں بہتری کے علاوہ نئی پالیسیاں بھی بنائی جائیں اگر ہم خواتین کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی حوصلہ افزائی بھی کرنا ہو گی۔ اس موقع پر نائب صدر ایف پی سی سی آئی معصومہ سبطین نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بد قسمتی سے پاکستان میں خواتین کے لئے کاروبار کا ماحول اتنا سازگار نہیں ہے جتنا ہونا چاہئے۔