اسرائیلی جارحیت جاری‘ مزید 110 فلسطینی شہید‘ 40 فیصد غزہ ’’نوگو ایریا‘‘ بن گیا: اقوام متحدہ‘ نوازشریف کا آج یوم سوگ منانے کا اعلان‘ قومی پرچم سرنگوں رہے گا
غزہ، اسلام آباد (اے ایف پی+آن لائن + نمائندہ خصوصی) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ 17 ویں دن بھی جاری رہا۔ تازہ حملوں میں مزید 100 فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا گیا۔ اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 798 ہو گئی۔ اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں سے معصوم بچے، نہتے لوگ زخمی ہوئے جبکہ مسجد شہید ہو گئی۔ خان یونس میں ایک کار پر فضائی حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید ہوئے۔ ایک پناہ گزین کیمپ پر حملے میں 30 افراد شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کے سکول پر حملے میں خواتین بچوں سمیت 15 شہید ہوگئے۔ سیکرٹری جنرل بانکی مون نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس میں سکول کے عملہ کے ارکان بھی جاں بحق ہوئے۔ ایک اور حملے میں سات شہری مارے گئے۔ مشرقی غزہ میں واقع رفاہ ہسپتال کو اسرائیلی وارننگ کے بعد خالی کرا لیا گیا۔ اسرائیل کا الزام تھا کہ ہسپتال کو حماس پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائد لوگ در بدر ہو کر پناہ گزین کیمپوں میں قیام پر مجبور ہیں۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 475 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 2600 سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 46 سکولوں، 56 مساجد اور سات ہسپتالوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حماس کی جانب سے جوابی کارروائی میں اب تک 35 اسرائیلی مارے جاچکے ہیں۔ ادھر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ امریکہ اسرائیل کے دفاع میں مصروف ہے اور جنگ بندی کا ڈرامہ بھی کررہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری غزہ میں جنگ بندی پر مذاکرات کرنے کے لئے واپس مصر پہنچ گئے۔ اس سے قبل انہوں نے فلسطینی اور اسرائیلی صدور سے ملاقاتیں کیں۔ قاہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے لئے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ حاموند نے رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کو ممکن بنانے کے لئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری، فلسطینی صدر محمود عباس اور مصری حکام کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ادھر فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کا محاصرہ ختم ہونے تک جنگ بندی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی ہم سے چاہتا ہے کہ ہم جنگ بندی کو تسلیم کریں اور پھر اپنے حقوق کے لئے مذاکرات کریں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے غزہ میں ادویات، تیل اور دیگر ضروری اشیا کی ترسیل میں معاونت کی اپیل کی۔ دریں اثناء امریکہ اور روس نے اسرائیل کیلئے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں جبکہ اسرائیلی وزیر سائنس یاکووپیری نے کہا ہے کہ غزہ سے فوج نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ دریں اثناء فرانس کے صدر نے غزہ کے لئے 11 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کی سربراہ ویلیری آموس نے غزہ کی صورت حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں پر جنگ بندی اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے غزہ میں بسنے والے لوگوں کے لئے 40 فیصد علاقہ نوگو یا ممنوعہ علاقہ بن گیا ہے اور شہریوں کی خوراک کا ذخیرہ تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ 118000 ہزار افراد اقوام متحدہ کے سکولوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جب کہ بہت سے افراد کو خوراک کی قلت اور پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ بعض خلیجی ممالک عیدالفطر کے موقع پر غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی عارضی طور پر رکوانے کے لئے کوشاں ہیں۔ امریکہ نے سکول پر حملے کے بعد فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً پورے غزہ میں ان کے لئے کوئی بھی علاقہ ایسا محفوظ نہیں رہا جہاں وہ پناہ حاصل کر سکیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آج یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ آج ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ وزیراعظم نے غزہ کے عوام کے لئے 10 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن رہے ہیں۔ یوم سوگ منانے کا مقصد بے گناہ عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے جن کو اسرائیل دہشت گردی اور جرائم پر مبنی جنگ کا نشانہ بنا رہا ہے۔ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے آج پوری قوم جمعۃ الوداع کو یوم سوگ کے طور پر منائے حکومتی اعلان کے مطابق فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے ظلم و بربریت کے خلاف قومی سطح پر احتجاج کے لئے آج ملک بھر میں تمام قومی و دیگر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ سرکاری سطح پر مختلف تقریبات منعقد ہوں گی۔ ملک بھر میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔