امریکہ ہمارے ایٹمی اثاثے تباہ کرنا چاہتا ہے‘ بہادر فوج ایسا نہیں کرنے دیگی : مجید نظامی....سیالکوٹ میں ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس“ سے ٹیلی فونک خطاب
سیالکوٹ (حامد علی خان سے) پاکستان بنانے کیلئے ہم نے جو قربانیاں دی تھیں\\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس\\\" ان کی یادیں تازہ کریگی اور موجودہ پاکستانیوں کو بتائے گی کہ پاکستان کیسے اور کیوں بنا اور اس کیلئے کتنی قربانیاں دی گئیں۔ امریکہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے لیکن ہماری بہادر فوج انشاءاللہ کبھی اسے ایسا ذلیل کام نہیں کرنے دیگی کیونکہ یہ ہمارے دفاع کا اعلیٰ ترین حصہ ہے۔ شہر اقبال ہمارے لئے ایک تاریخی شہر ہے کیونکہ نظریہ پاکستان یعنی دو قومی نظریہ دینے والے حضرت علامہ اقبالؒ سیالکوٹ کے رہنے والے تھے۔ پاکستان پائندہ باد کانفرنس کا مقصد اپنی قوم کو از سر نو جگانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن، ممتاز صحافی اور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین مجید نظامی نے نظریہ پاکستان فورم سیالکوٹ کے زیر اہتمام منعقدہ \\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس \\\"سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں کیا۔ مجید نظامی نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ نے ہی اس شخص کو تلاش کیا جس نے پاکستان بنانا تھا یعنی حضرت قائد اعظم محمد علی جناحؒ جو ان دنوں بیرسٹر کے طور پر لندن مین پریکٹس کر رہے تھے۔ علامہ اقبالؒ نے انہیں خطوط لکھے اور جب وہاں جانے کا موقع ملا تو ان سے بات بھی کی اور فرمایا کہ آپ واپس آئیں، مسلم لیگ کی قیادت سنبھالیں اور پاکستان کی تحریک آگے بڑھائیں۔ چنانچہ لاہور میں 1940ءمیں جو قرار داد منظور ہوئی وہ تقسیم ہند کی قرار داد تھی جو بعد میں \\\"قرار داد پاکستان \\\"کے نام سے مشہور ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی لیڈر شپ میں ہمیں سات سال کے عرصہ میں پاکستان دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ شہر اقبال میں \\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس\\\" کا انعقاد کر رہے ہیں جبکہ ایسی ہی کانفرنسیں لاہور اور راولپنڈی میں بھی منعقد ہو چکی ہیں جبکہ فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی ان کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد قوم کو از سر نو جگانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ یاد رکھیں کہ بھارت نے نہ تو پاکستان کو دل سے تسلیم کیا ہے اور نہ تقسیم ہند کو قبول کیا ہے۔ بھارت ہمیں دو لخت کرنے کے بعد موجودہ پاکستان کے پیچھے پڑاہوا ہے۔ آپ نے یہ خبر پڑھی ہو گی کہ کراچی کی بدامنی میں اسرائیل کا اسلحہ استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ شیطانی اتحاد ثلاثہ یعنی امریکہ، اسرائیل اور بھارت پاکستان کے پیچھے پڑا ہوا ہے۔ امریکہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے یا ان پر قبضہ کرنا چاہتا ہے لیکن ہماری بہادر فوج انشاءاللہ کبھی اسے ایسا ذلیل کام نہیں کرنے دے گی کیونکہ یہ ہمارے دفاع کا اعلیٰ ترین حصہ ہے۔ میاں محمد نواز شریف نے دھماکہ کرکے اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے جو ایٹم بم کے باپ سمجھے جاتے ہیں پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ \\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس\\\" کا آئیڈیا جب زیر بحث تھا تو ہماری مراد یہی تھی کہ پاکستان انشاءاللہ ہمیشہ قائم رہنے کیلئے بنا ہے۔ بے شک جو حصہ پاکستان سے الگ ہوا تھا وہ آج کل بنگلہ دیش کہلاتا ہے لیکن وہ اسی طرح انٹی انڈیا ہے اور انڈیا بھی اسی طرح انٹی بنگلہ دیش ہے جس طرح وہ انٹی پاکستان ہے کیونکہ وہاں بھی مسلمان رہتے ہیں جن کی اکثریت اب بھی اپنے دل میں پاکستان کا ارمان بسائے ہوئے ہے۔ وہاں مجیب کی صاحبزادی کے وزیراعظم بننے کے باوجود بنگلہ دیشی پارلیمنٹ نے اپنے ملک کو سیکولر کی بجائے اسلامی جمہوریہ قرار دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سیالکوٹ میں اس کانفرنس کے انعقاد پر میں آپ سب کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے نظریہ¿ پاکستان فورم کی برانچ سیالکوٹ میں قائم کر دی ہے اسی طرح باقی شہروں میں بھی نظریہ پاکستان فورم کی شاخیں قائم ہو چکی ہیں اور انشاءاللہ بہت جلد ملک بھر میں نظریہ پاکستان فورم کی شاخیں قائم ہو جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ نظریہ پاکستان فورم کی ایک شاخ کراچی میں بھی کافی عرصے سے قائم ہو چکی ہے اور وہاں بھی یہ کانفرنس منعقد ہو گی جبکہ پشاور اور کوئٹہ میں بھی ایسی کانفرنسیں جلد منعقد ہوں گی۔ جناب مجید نظامی نے اپنی تقریر کا اختتام پاکستان ، قائد اعظم، علامہ اقبال اور مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح زندہ باد کے نعروں سے کیا۔
سیالکوٹ (نامہ نگار) پاکستان کی بقاءنظریہ ¿ پاکستان سے مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہے۔ نظریہ¿ پاکستان کا مطلب ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ علیحدہ قومیں ہیں۔ ہم اپنے نظریات اور اساس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں جبکہ ہندو کے نظریات بالکل مختلف ہیں۔ ہر قوم میں کچھ لوگ قوم کی رہنمائی کیلئے آتے ہیں اور علامہ محمد اقبال نے بھی اپنی قوم کی رہنمائی کی اور قائد اعظم محمد علی جناح کو لندن سے بلا کر تحریک پاکستان کی قیادت کا کہا۔ ان خیالات کا اظہار سابق چیف جسٹس میاں محبوب احمد نے نظریہ¿ پاکستان فورم ضلع سیالکوٹ کے زیراہتمام ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس“ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ڈی آئی جی پولیس ذوالفقار احمد چیمہ، علامہ اقبال کے پوتے ولید اقبال، سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید، خواجہ ذکاءالدین، محمد آصف بھلی، فاروق مائر، ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ، پرویز احمد خان اور رابعہ رحمن نے بھی خطاب کیا جبکہ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سیکرٹری رفاقت ریاض، چیئرمین ڈرائی پورٹ ٹرسٹ محمد اسحاق بٹ، ریاض الدین شیخ، ایس پی ہیڈکوارٹرز زاہد محمود گوندل سمیت ہزاروں افراد نے تقریب میں شرکت کی۔ جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ ہمارے ہیرو ان کے ولن ہیں جبکہ ان کے ہیرو ہمارے لئے ولن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کی آشا کی غلط فہمی میں مبتلا کچھ دانشور بھول رہے ہیں کہ ہم آج جو کچھ ہیں وہ پاکستان کی بدولت ہیں ورنہ ہندو ہمیں کبھی آگے نہ بڑھنے دیتا۔ یہ علامہ اقبال کی ہی بصیرت تھی کہ انہوں نے مسلمانان ہند کو ایک نظریہ دیا جس کی تکمیل حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے کی۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں دیانت ، راست بازی اور انسانیت کی تکریم کا درس دیا جبکہ ”چانکیہ“کا فلسفہ ہے کہ اپنے ہمسایوں سے لڑائی کرو اور دور بسنے والوں سے دوستی رکھو ، دھوکہ دو اور منافقت کرتے رہو۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت سے تجارت کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگر دیکھا جائے تو آج بھی بھارت سے تجارت میں پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے کیونکہ آج بھی تجارتی توازن بھارت کے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی طالع آزماو¿ں نے بھی زیادتی کی اور جمہوریت کو ڈی ریل کیا اور اپنے بنائے ہوئے آئین کی خود ہی خلاف ورزیاں کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جمہوری حکومتیں بہت جلد عدم استحکام کا شکار ہو جاتی ہیں کیونکہ وہ لوٹ کھسوٹ میں ملوث ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کی تربیت کرنی چاہئے تاکہ وہ سچے پاکستانی ثابت ہوں اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی پنجاب پولیس ذوالفقار احمد چیمہ نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کا مقصد ملک میں قانون وانصاف کی حکمرانی تھا لیکن آج ملک میںکرپشن، بدامنی، کمیشن اور انصافی ہے جو مسائل کی بڑی وجہ ہے تاہم پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں اور یہ ملک قیامت تک قائم و دائم رہےگا لیکن پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناحؒ اور ڈاکٹر علامہ اقبالؒ کا پاکستان بنانے کیلئے سکولوں اور گھروںکی تربےت گاہوں کو فعال کرکے پاکستان کے اساسی نظرےات کو اجاگر کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ایٹمی طاقت چھےننے کی سازشیں ہورہی ہیں جنہیں ناکام بنادیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ سے پاکستانی ڈاکٹر واپس آجائیں تو امریکہ کا صحت کا نظام تباہ ہوجائے گا ۔ڈی آئی جی ذوالفقار چیمہ نے مزید کہا کہ قوم پاکستان کو ترقی یافتہ اسلامی فلاحی مملکت بنانے کیلئے اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنے کا عہد کرے اور نظریہ¿ پاکستان کو آنےوالی نسلوں تک پھےلانے کیلئے جدوجہد کرے۔اس ضمن میں تمام اداروںکو بھی فعال کرداراداکرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مائیک سے ماچس کی بجائے مشکیزے کا کام لے۔ انہوں نے کہا کہ والدین اور ٹیچرز کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کے اساسی نظریات کو اجاگر کرنا ہوگا۔ شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے پوتے ولید اقبال نے کہا مجید نظامی نظریہ¿ پاکستان کی شمع جلائے ہوئے ہیںاور پاکستان کبھی ناکام ریاست نہیںہوگا بلکہ یہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ سےالکوٹ کے بزنس مینوں نے اپنی مددآپ کے تحت سیالکوٹ انٹرنےشنل ائیرپورٹ کا میگا پراجیکٹ تعمیر کرکے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے بہت سے سماجی و ترقیاتی منصوبے مکمل کرکے اور ملک کی معیشت کو مضبوط وتوانا کرنے کیلئے اعلی کوالٹی کی برآمدی مصنوعات تےار کرکے بیرون ملک برآمد کرکے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے۔اب پوری قوم کو پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی ۔کانفرنس میں وائس چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ \\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس\\\"کا مقصد ہر قیمت پر نظریہ¿ پاکستان کا تحفظ اور اپنے ملک کے روشن مستقبل کے سلسلہ میں عوام میں حوصلہ اور نئی امنگ پیدا کرنا ہے۔ قوم میں جذبہ حب الوطنی بیدار کرنے کیلئے لاہور میں پہلی کانفرنس کے بعد اب ملک بھر میں ایسی کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع ہے۔ سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیالکوٹ میں منعقدہ یہ کانفرنس اپنے مقاصد کے حصول کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گی اور عوام کے دلوں میں پاکستان کے روشن مستقبل پر ایمان کو مزید پختہ کرنے کا باعث ہو گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پنجاب بار کونسل ارشدمحمود بگو ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجید نظامی بانی¿ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی نشانی ہیں اور نظریہ¿ پاکستان کے محافظ ہیں۔ یہ وقت کا اولین تقاضا بھی ہے کہ ہم دو قومی نظریہ کو زیادہ سے زیادہ پھےلائیں اور ذاتی خواہشات کو چھوڑکر ملکی مفادات کو مقدم رکھےں۔کانفرنس کے اختتام پر صدر مجلس خواجہ ذکاءالدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور ہمیشہ قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسوہ حسنہ اور قرآن پاک سے استفادہ کرنا چاہئے۔ یہ ملک اللہ تعالیٰ کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا، اس لئے یہاں اللہ تعالیٰ کا نظام ہی نافذ العمل ہونا چاہئے۔ معروف صنعتکار میر فاروق مائر نے اپنے خطاب میں اس امر پر زور دیا کہ سیالکوٹ میں نظریہ¿ پاکستان فورم کا قیام ایک تاریخی واقعہ ہے۔ ہمیں اپنی قوم کو ہندوﺅں کی اصل ذہنیت سے آگاہ کرنے کے لئے بھرپور مہم چلانی چاہئے۔ممتاز نوجوان دانشور محمد آصف بھلی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وطن عزیز میں کچھ عناصر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مایوسیاں پھیلا رہے ہیں مگر اس ماحول میں مجید نظامی ہی امید اور حوصلے کا چراغ روشن رکھے ہوئے ہیں۔ کانفرنس میں سیالکوٹ کے عوام کی جوق در جوق شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن کے عزائم ناکام ہوں گے اور پاکستان موجودہ بحرانی حالات سے جلد ازجلد سرخرو ہوگا۔معروف مصنفہ رابعہ رحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں ان لاکھوں شہداءکا خون ہے جنہوں نے ہمارے کل کے لئے اپنا آج قربان کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان کے تحفظ کی خاطر پروانہ وار اپنی جانیں قربان کی جا رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان قربانیوں کے طفیل وطن عزیز کو تاقیامت زندہ و پائندہ رکھے گا۔ قبل ازیں کانفرنس کے شرکاءنے جسٹس میاں محبوب احمد کے ہمراہ پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے حوالے سے قومی عہد پڑھا۔ کانفرنس کے دوران نظریہ¿ پاکستان فورم ضلع سیالکوٹ کے باضابطہ قیام کا اعلان کیا گیا۔ باہمی مشاورت سے اسد اعجاز کو صدر اور چوہدری سرفراز گھمن کو سیکرٹری کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ کانفرنس کے آغاز پر اسد اعجاز نے خطبہ¿ استقبالیہ پیش کیا اور مقررین و شرکاءکی آمد پر ان سے اظہار تشکر کیا۔
جسٹس (ر) محبوب احمد
سیالکوٹ (نامہ نگار) پاکستان کی بقاءنظریہ ¿ پاکستان سے مضبوطی کے ساتھ وابستہ رہنے میں ہے۔ نظریہ¿ پاکستان کا مطلب ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ علیحدہ قومیں ہیں۔ ہم اپنے نظریات اور اساس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں جبکہ ہندو کے نظریات بالکل مختلف ہیں۔ ہر قوم میں کچھ لوگ قوم کی رہنمائی کیلئے آتے ہیں اور علامہ محمد اقبال نے بھی اپنی قوم کی رہنمائی کی اور قائد اعظم محمد علی جناح کو لندن سے بلا کر تحریک پاکستان کی قیادت کا کہا۔ ان خیالات کا اظہار سابق چیف جسٹس میاں محبوب احمد نے نظریہ¿ پاکستان فورم ضلع سیالکوٹ کے زیراہتمام ”پاکستان پائندہ باد کانفرنس“ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ڈی آئی جی پولیس ذوالفقار احمد چیمہ، علامہ اقبال کے پوتے ولید اقبال، سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید، خواجہ ذکاءالدین، محمد آصف بھلی، فاروق مائر، ارشد محمود بگو ایڈووکیٹ، پرویز احمد خان اور رابعہ رحمن نے بھی خطاب کیا جبکہ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سیکرٹری رفاقت ریاض، چیئرمین ڈرائی پورٹ ٹرسٹ محمد اسحاق بٹ، ریاض الدین شیخ، ایس پی ہیڈکوارٹرز زاہد محمود گوندل سمیت ہزاروں افراد نے تقریب میں شرکت کی۔ جسٹس (ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ ہمارے ہیرو ان کے ولن ہیں جبکہ ان کے ہیرو ہمارے لئے ولن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کی آشا کی غلط فہمی میں مبتلا کچھ دانشور بھول رہے ہیں کہ ہم آج جو کچھ ہیں وہ پاکستان کی بدولت ہیں ورنہ ہندو ہمیں کبھی آگے نہ بڑھنے دیتا۔ یہ علامہ اقبال کی ہی بصیرت تھی کہ انہوں نے مسلمانان ہند کو ایک نظریہ دیا جس کی تکمیل حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے کی۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں دیانت ، راست بازی اور انسانیت کی تکریم کا درس دیا جبکہ ”چانکیہ“کا فلسفہ ہے کہ اپنے ہمسایوں سے لڑائی کرو اور دور بسنے والوں سے دوستی رکھو ، دھوکہ دو اور منافقت کرتے رہو۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت سے تجارت کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگر دیکھا جائے تو آج بھی بھارت سے تجارت میں پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے کیونکہ آج بھی تجارتی توازن بھارت کے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی طالع آزماو¿ں نے بھی زیادتی کی اور جمہوریت کو ڈی ریل کیا اور اپنے بنائے ہوئے آئین کی خود ہی خلاف ورزیاں کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جمہوری حکومتیں بہت جلد عدم استحکام کا شکار ہو جاتی ہیں کیونکہ وہ لوٹ کھسوٹ میں ملوث ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کی تربیت کرنی چاہئے تاکہ وہ سچے پاکستانی ثابت ہوں اور ملک کا نام روشن کر سکیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی پنجاب پولیس ذوالفقار احمد چیمہ نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کا مقصد ملک میں قانون وانصاف کی حکمرانی تھا لیکن آج ملک میںکرپشن، بدامنی، کمیشن اور انصافی ہے جو مسائل کی بڑی وجہ ہے تاہم پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں اور یہ ملک قیامت تک قائم و دائم رہےگا لیکن پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناحؒ اور ڈاکٹر علامہ اقبالؒ کا پاکستان بنانے کیلئے سکولوں اور گھروںکی تربےت گاہوں کو فعال کرکے پاکستان کے اساسی نظرےات کو اجاگر کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ایٹمی طاقت چھےننے کی سازشیں ہورہی ہیں جنہیں ناکام بنادیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ سے پاکستانی ڈاکٹر واپس آجائیں تو امریکہ کا صحت کا نظام تباہ ہوجائے گا ۔ڈی آئی جی ذوالفقار چیمہ نے مزید کہا کہ قوم پاکستان کو ترقی یافتہ اسلامی فلاحی مملکت بنانے کیلئے اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنے کا عہد کرے اور نظریہ¿ پاکستان کو آنےوالی نسلوں تک پھےلانے کیلئے جدوجہد کرے۔اس ضمن میں تمام اداروںکو بھی فعال کرداراداکرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مائیک سے ماچس کی بجائے مشکیزے کا کام لے۔ انہوں نے کہا کہ والدین اور ٹیچرز کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کے اساسی نظریات کو اجاگر کرنا ہوگا۔ شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے پوتے ولید اقبال نے کہا مجید نظامی نظریہ¿ پاکستان کی شمع جلائے ہوئے ہیںاور پاکستان کبھی ناکام ریاست نہیںہوگا بلکہ یہ رہتی دنیا تک قائم رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ سےالکوٹ کے بزنس مینوں نے اپنی مددآپ کے تحت سیالکوٹ انٹرنےشنل ائیرپورٹ کا میگا پراجیکٹ تعمیر کرکے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے بہت سے سماجی و ترقیاتی منصوبے مکمل کرکے اور ملک کی معیشت کو مضبوط وتوانا کرنے کیلئے اعلی کوالٹی کی برآمدی مصنوعات تےار کرکے بیرون ملک برآمد کرکے پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کر دیا ہے۔اب پوری قوم کو پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی ۔کانفرنس میں وائس چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا ۔ جس میں انہوں نے کہا کہ \\\"پاکستان پائندہ باد کانفرنس\\\"کا مقصد ہر قیمت پر نظریہ¿ پاکستان کا تحفظ اور اپنے ملک کے روشن مستقبل کے سلسلہ میں عوام میں حوصلہ اور نئی امنگ پیدا کرنا ہے۔ قوم میں جذبہ حب الوطنی بیدار کرنے کیلئے لاہور میں پہلی کانفرنس کے بعد اب ملک بھر میں ایسی کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع ہے۔ سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیالکوٹ میں منعقدہ یہ کانفرنس اپنے مقاصد کے حصول کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گی اور عوام کے دلوں میں پاکستان کے روشن مستقبل پر ایمان کو مزید پختہ کرنے کا باعث ہو گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر پنجاب بار کونسل ارشدمحمود بگو ایڈووکیٹ نے کہا کہ مجید نظامی بانی¿ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی نشانی ہیں اور نظریہ¿ پاکستان کے محافظ ہیں۔ یہ وقت کا اولین تقاضا بھی ہے کہ ہم دو قومی نظریہ کو زیادہ سے زیادہ پھےلائیں اور ذاتی خواہشات کو چھوڑکر ملکی مفادات کو مقدم رکھےں۔کانفرنس کے اختتام پر صدر مجلس خواجہ ذکاءالدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان قائم رہنے کیلئے بنا ہے اور ہمیشہ قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسوہ حسنہ اور قرآن پاک سے استفادہ کرنا چاہئے۔ یہ ملک اللہ تعالیٰ کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا، اس لئے یہاں اللہ تعالیٰ کا نظام ہی نافذ العمل ہونا چاہئے۔ معروف صنعتکار میر فاروق مائر نے اپنے خطاب میں اس امر پر زور دیا کہ سیالکوٹ میں نظریہ¿ پاکستان فورم کا قیام ایک تاریخی واقعہ ہے۔ ہمیں اپنی قوم کو ہندوﺅں کی اصل ذہنیت سے آگاہ کرنے کے لئے بھرپور مہم چلانی چاہئے۔ممتاز نوجوان دانشور محمد آصف بھلی ایڈووکیٹ نے کہا کہ وطن عزیز میں کچھ عناصر ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مایوسیاں پھیلا رہے ہیں مگر اس ماحول میں مجید نظامی ہی امید اور حوصلے کا چراغ روشن رکھے ہوئے ہیں۔ کانفرنس میں سیالکوٹ کے عوام کی جوق در جوق شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمن کے عزائم ناکام ہوں گے اور پاکستان موجودہ بحرانی حالات سے جلد ازجلد سرخرو ہوگا۔معروف مصنفہ رابعہ رحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں ان لاکھوں شہداءکا خون ہے جنہوں نے ہمارے کل کے لئے اپنا آج قربان کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان کے تحفظ کی خاطر پروانہ وار اپنی جانیں قربان کی جا رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان قربانیوں کے طفیل وطن عزیز کو تاقیامت زندہ و پائندہ رکھے گا۔ قبل ازیں کانفرنس کے شرکاءنے جسٹس میاں محبوب احمد کے ہمراہ پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے حوالے سے قومی عہد پڑھا۔ کانفرنس کے دوران نظریہ¿ پاکستان فورم ضلع سیالکوٹ کے باضابطہ قیام کا اعلان کیا گیا۔ باہمی مشاورت سے اسد اعجاز کو صدر اور چوہدری سرفراز گھمن کو سیکرٹری کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ کانفرنس کے آغاز پر اسد اعجاز نے خطبہ¿ استقبالیہ پیش کیا اور مقررین و شرکاءکی آمد پر ان سے اظہار تشکر کیا۔
جسٹس (ر) محبوب احمد